• صارفین کی تعداد :
  • 767
  • 2/27/2013
  • تاريخ :

 پاک ايران دوستي کا لازوال رشتہ

 پاک ایران دوستی کا لازوال رشتہ

ايران پاکستان دوستي

پاکستان اور ايران کے باہمي تعلقات

 ايران اور پاکستان کے درميان گيس  پائپ لائن کا معاہدہ  پاکستان کي توانائي کي ضروريات کو پورا کرنے کے ليۓ بہت ہي اہميت کا حامل ہے - اس سلسلے ميں کافي حد تک پيشرفت بھي ہو چکي ہے   اور معاہدہ کو حتمي شکل دي جا چکي ہے -  امريکہ  اور سعودي عرب کي طرف سے پاکستان پر دباۆ بڑھايا جا رہا ہے کہ وہ ايران کے ساتھ گيس پائپ لائن  معاہدے پر دستخط سے باز رہے - اب پاکستان کي  حکومت کو فيصلہ کرنا ہے کہ وہ اپنے ملک کي ضروريات پوري کرنے ميں مخلص ہے يا پھر  بدمعاش ممالک  کے دباۆ ميں آ کر ملکي مفادات کو داۆ پر لگانے پر مجبور  ہو جانے ميں اسے  بہتري نظر آتي  ہے -   ميڈيا رپورٹوں کے مطابق  پاکستان کے صدر آج  تھران تشريف لا رہے  ہيں - پاکستان کے صدارتي ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق، صدر آصف علي زرداري دو روزہ سرکاري دورے پر بدھ کو تہران آئيں گے  جہاں وہ ايران کے صدر احمدي نژاد سميت اہم شخصيات سے ملاقات کريں گے-

اسلام ٹائمز کے مطابق، صدر آصف علي زرداري  کے دورہِ ايران کا مقصد دونوں ممالک کي اعلٰي سياسي قيادت کے مابين علاقائي سلامتي اور عالمي امور سميت دوطرفہ تعاون کو فروغ دينا ہے- دو روزہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابين وفود کي سطح کے مذاکرات بھي ہونگے- پاکستان کے صدارتي ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر زرداري کا دورہ پاک ايران قيادت کے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے ہے، در آصف علي زرداري پاک ايران مشترکہ منصوبوں کو مکمل کرنے پر زور ديتے رہے ہيں - ضرورت اس امر کي ہےکہ دونوں ممالک کے درميان  قربت ميں حائل رکاوٹوں کو دور کيا جاۓ اور  عوام کي بہتري کے ليۓ بيروني ممالک کا دباۆ برداشت نہ کيا جاۓ -   پاکستان کو گيس کي فراہمي سے  ملک ميں  پاۓ جانے والے توانائي کے بحران کو قابو کرنے ميں مدد ملے گي - پاکستان  نے ہميشہ ايران کے پرامن ايٹمي پروگرام کي حمايت کي ہے اور ايٹمي انرجي کے پرامن استعمال کو اسلامي جمہوريہ ايران کا حق تسليم کيا ہے -  پاکستان  نے اسلامي جمہوريہ ايران کے خلاف بےجا اقتصادي پابنديوں کي بھي بھرپور مخالفت کي ہے اور اسے مغربي ممالک کا ايک غير منصفانہ قدم قرار ديا ہے - ايران  اور پاکستان نے ہميشہ فلسطين پر ہونے والے اسرائيلي مظالم کي مذمت کي ہے اور فلسطينوں کي حمايت کو يقيني بنايا ہے -

ہم اميد کرتے ہيں کہ مستقبل ميں دونوں  اسلامي ممالک مزيد ايک دوسرے کے قريب آئيں گے اور علاقائي و بين الاقوامي  مسائل کو حل کرنے ميں دونوں اپنے نقطہ نظر ميں يکسانيت لاتے ہوۓ ان مسائل کے حد ميں ايک کليدي کردار ادا کريں گے -  دونوں ممالک کے اتحاد اور ترقي سے نہ صرف خطے کے ممالک مستفيد ہونگے بلکہ اسلامي دنيا  ميں بھي ايک اعتماد کي فضا   پيدا ہو گي -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان