• صارفین کی تعداد :
  • 692
  • 11/26/2013
  • تاريخ :

جوہري سمجھوتے پر دستخط ميں پابنديوں کا کوئي دخل نہيں

جوہری سمجھوتے پر دستخط میں پابندیوں کا کوئی دخل نہیں

اردو ریڈیو تھران کی ایک رپورٹ کے مطابق روس کے رشيا ٹوڈے ٹيليويژن نے ايک رپورٹ ميں صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ ايران اور گروپ پانچ جمع ايک کے درميان طے پانے والے سمجھوتے ميں تہران کے خلاف عائد پابنديوں کا کوئي دخل نہيں رہا ہے- اس رپورٹ ميں کہا گيا ہے کہ اس سمجھوتے ميں ايران کے جوہري حق کو تسليم کئے جانے کے مسئلے نے اہم کردار ادا کيا ہے- روس کے اس ٹي وي چينل کے مطابق عالمي طاقتيں اس جانب متوجہ ہوگئي ہيں کہ ايران جيسے بااثر ملک کے ساتھ مفاہمت کے بغير کوئي متعلقہ مسئلہ حل نہيں ہوسکتا اور اسي عامل نے بازي پلٹي ہے جس کے نتيجے ميں جوہري سمجھوتہ طے پايا ہے- ايران سميت دنيا کے مختلف ملکوں کے ماہرين نے اس جوہري سمجھوتے کو سراہتے ہوئے خيال ظاہر کيا ہے کہ يہ سمجھوتہ ايران کي بڑي کاميابي ہے اسلئے کہ اس سمجھوتے کي بنياد پر تہران اپنے جوہري حقوق تسليم کرانے ميں کامياب رہا ہے-قابل ذکر ہے کہ جنيوا کے جوہري سمجھوتے ميں ايران ميں يورنيم کي افزودگي کے حق کو تسليم کيا گيا ہے-

پاکستان کے وزير اعظم کے مشير خارجہ سرتاج عزيز نے کہا ہے کہ ايران کے خلاف پابنديوں کے خاتمے کے بعد مشترکہ گيس پائپ لائن بنانے کے عمل ميں تيزي آئيگي- انھوں نے تہران ميں اي سي او کے وزرائے خارجہ کے جاري اجلاس کے موقع پر ايک بيان ميں ايران اور پاکستان کے درميان جاري اقتصادي تعاون پر زور ديتے ہوئے کہا کہ ايران کے خلاف پابنديوں کے خاتمے سے گيس پائپ لائن کي تعمير کا عمل تيز ہو گا- انھوں نے اس سلسلے ميں پاکستان کے تکنيکي ماہرين کا ايک وفد دسمبر ميں ايران کا دورہ کريگا- پاکستان کے وزير اعظم کے مشير خارجہ سرتاج عزيز نے کہا کہ جنوبي ايران کے شہر سراوان ميں دہشتگردي کے پيش آنے والے واقعے پر ايران و پاکستان کے درميان صلاح و مشورے کا عمل جاري ہے جبکہ اس بارے ميں مشترکہ تحقيقات بھي ہوئي ہيں- انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے حکام سرحدي سيکيورٹي کو مستحکم بنانے کا ايک ميکانزم تيار کرنے کي کوشش کر رہے ہيں-

 


متعلقہ تحریریں:

ايران پاکستان گيس پائپ لائن منصوبہ

ايران اور پانچ جمع ايک کے مذاکرات کامياب

گروپ پانچ جمع ايک کے ساتھ مذاکرات