• صارفین کی تعداد :
  • 8886
  • 2/3/2014
  • تاريخ :

انقلاب اسلامي ايران اور خواتين ( حصّہ پنجم )

عورت مکمل طور پر شر ہے، سے کیا مراد ہے؟

اسلامي انقلاب  آنے کے بعد عورت کو ملک کے قانون ميں نماياں اہميت دي گئي اور اس کي عزت و آبرو کو ہر حالت ميں يقيني بنايا گيا - گھر کي چارديواري اور اس کے بعد اس کا احترام لازمي قرار ديا گيا  جس کے نتيجے ميں عورت کو تحفّظ کا احساس ہوا - عورت نے جب معاشرے ميں خود کو محفوظ تصوّر کرنا شروع کيا تب اس نے پوري جانفشاني کے ساتھ ہر کام ميں محنت کي اور يوں وہ معاشرے کي   تعمير و ترقي ميں بےحد معاون ثابت ہوئي -

قرآن پاک کي آيات ميں مردوں کے ساتھ ساتھ عورتيں بھي خدا کي مخاطب قرار پاتي ہيں- خواتين کي سرگرميوں کي حد بندي ميں جو فرق اسلام اور مغرب ميں پايا جاتا ہے وہ يہ ہے کہ مغرب يہ چاہتا ہے کہ عورت کو معاشرے ميں ايک عيش پرستي اور اشتہارات و غيره کے لئے بروئے کار لائے- ليکن اسلام اور ايران اسلامي يہ چاہتا ہے کہ خواتين کو ان کي صلاحيتوں نيز جسماني اور نفسياتي  پہلوۆں کو مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ دارياں سونپي جائيں-

اسلام نے عورت کا  مادي اور معنوي رتبہ متعين کيا ہے- اسي وجہ سے اس رتبے کے لئے کچھ شرائط بھي وضع ہوئي ہيں- جن ميں سے ايک اہم مسئلہ پردہ ہے- پردہ معاشرتي مسائل ميں سے ايک ہے جو معاشرے ميں عورت کو اعلي مقام عطا کرتاہے- اسي طرح معاشرے ميں عورت  اور مرد کے اچھے تعلقات پر تاکيد ہوئي ہے- يہ تاکيد عورت اور مرد کي فطرت اور ان کي ذمہ داريوں کي نوعيت کے مطابق ہے- اچھے اور فطري تعلقات جہاںانساني صلاحيتوں کي نشو ونما کا باعث ہوتےہيں- وہاں اس امر سے گھرانے اور بچوں کے لئے محبت اور امن کا ماحول پيدا ہوتا ہے- اسي لئے اسلامي تعليمات ميں عورت مہر و محبت کا مرکز ہے اور وہ وقار و تقوي سکھانے والي حيثيت سے جاني پہچاني جاتي ہے- اور يوں اس کي صلاحيتيں بے کار نہيں جاتيں-

اسلامي جمہوريہ ايران ميں عورت کي وضع قطع اور رہن سہن اسلامي احکام کے مطابق ہونا چاہيے- انقلاب سے پہلے ايران کے ايک طبقے ميں مغربي کلچر کا رجحان عروج پر تھا جس سے عورت کي ايک ايسي تصوير بنتي تھي جو بردگي، جہالت، شکوک و شبہات، وہم اور مظلوميت کي تصوير تھي- اگرچہ اس تصوير ميں مغربي عورت نے اپنے لئے آزادي اور مردوں سے برابري کا ظاہري مقام پايا تھا ليکن انہوں نے اپني حقيقي عزت کو کھوديا تھا- اگر عورت کا وقار نظرانداز کيا جائے تو ہر ميدان ميں جتني بھي ترقياں حاصل ہوجائيں وہ بيکار ہوں گي- گھرانا، ثقافت کے منتقل کرنے ميں ايک اہم اوزار کي حيثيت رکھتا ہے -  ( جاري ہے )


متعلقہ تحریریں:

ايران کے اسلامي انقلاب کے اثرات

اسلامي انقلاب کے خواتين پر اثرات