• صارفین کی تعداد :
  • 647
  • 2/9/2014
  • تاريخ :

پاکستان، مذاکرات کيلئے طالبان کي شرطيں

حکومت پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی صورت حال

اردو ریڈیو تھران کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ميں حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے والي طالبان گروہ کي ٹيم کے سربراہ نے اس ملک کے قبائلي علاقے شمالي وزيرستان کے مرکز ميرانشاہ ميں اس گروہ کي کونسل کے اراکين سے ملاقات کي ہے- ذرائع کے مطابق حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے والي طالبان گروہ کي ٹيم کے سربراہ پروفيسر محمد ابراہيم نے اس ملاقات ميں قبائلي علاقوں سے فوج کے انخلاء،  پاکستان کي جيلوں ميں بند طالبان گروہ کے تمام قيديوں کي رہائي اور پاکستان ميں اسلامي شريعت کے نفاذ کو، حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کيلئے طالبان کي اہم شرطوں کے طور پر پيش کيا- پاکستان ميں طالبان گروہ کے ترجمان شاہداللہ شاہد نے بھي کہا ہے کہ طالبان، حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات و مفاہمت کيلئے شريعت اسلام کے علاوہ کسي بھي قانون کو تسليم نہيں کريں گے- دريں اثنا حکومتي کميٹي کے ايک رکن رحيم اللہ يوسف زئي نے ہماري پشتو سرويس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فريقين کے درميان مذاکرات ميں پيشرفت اسي صورت ميں ہو سکتي ہے کہ پاکستان ميں دہشتگردانہ حملوں کا سلسلہ رک جائے- انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے طالبان کميٹي سے اپيل کي ہے کہ مذاکرات کو مختصر مدت ميں نتيجہ خيز بنايا جائے تاکہ فائربندي کا نفاذ عمل ميں آ سکے-قابل ذکر ہے کہ فريقين کے درميان مذاکرات کا پہلا دور، جمعرات کي رات اسلام آباد ميں منعقد ہوا تھا -


متعلقہ تحریریں:

پاکستان:فوجي آپريشن، ستّر ہزار سے زائد افرد بے گھر

پاکستان: کوئٹہ تفتان راستہ زائرين کے لئے بند