• صارفین کی تعداد :
  • 640
  • 3/1/2014
  • تاريخ :

مشرق وسطي ميں ممکنہ تيسري عالمي جنگ

مشرق وسطی میں ممکنہ تیسری عالمی جنگ

فرانس کے سابق وزير دفاع ايلن ريچرڈ نے کہا ہے کہ مشرق وسطي ميں تيسري عالمي جنگ شروع ہونے کا امکان پايا جاتا ہے- ذرائع کے مطابق انھوں نے پاکستان کے ايک ٹي وي چينل سے گفتگو کرتے ہوئے تاکيد کے ساتھ کہا کہ مشرق وسطي ميں ممکنہ تيسري عالمي جنگ چھڑنے کي روک تھام کرنے کيلئے ايک مستحکم سفارتي عمل شروع کئے جانے کي ضرورت ہے-فرانس کے سابق وزير دفاع نے کہا کہ پيرس، بشار اسد کي حکومت کا تختہ الٹے جانے کيلئے شام پر حملے کے حق ميں تھا مگر خر کار اس نے اس بات کو تسليم کيا کہ بحران کے حل کے بارے ميں روس کي تجويز مناسب و منطقي ہے- روس نے مسئلے کے حل کيلئے شام کے کميائي ہتھياروں سے پاک، شامي شہريوں کيلئے انسان دوستانہ امداد کي ترسيل اور محاصرہ شدہ علاقوں ميں امداد کا عمل شروع کئے جانے کي تجويز پيش کي تھي کہ جس کي عالمي سطح پر حمايت کي گئي- فرانس کے سابق وزير دفاع نے اسي طرح افغانستان و پاکستان کے مسائل کي طرف اشارہ کيا اور تاکيد کے ساتھ کہا کہ امريکي فوجيوں کو افغانستان سے واپس چلا جانا چاہيئے اسلئے کہ پاکستان ميں امن کي برقراري کا دارومدار افغانستان ميں قيام امن پر ہے اور جبتک افغانستان ميں امن قائم نہيں ہوگا پاکستان ميں بدامني جاري رہے گي-

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران

 


متعلقہ تحریریں:

ايران ميں دفاعي شعبے کي ترقي داخلي توانائيوں کا نتيجہ

سعودي عرب ميں شيعہ مسلمانوں پر مظالم