• صارفین کی تعداد :
  • 3326
  • 5/1/2016
  • تاريخ :

آيت الله العظمى سید شهاب الدین مرعشى نجفى ( حصّہ نہم )

امام کی اہمیت

«جیسا که هم نے اپنا نظریه بارها بیان کیا هے، اِس سوال کے سلسله میں بهی عرض کرتے هیں که حضرت آیت الله خمینی دامت برکاته عالم تشیع کے مرجع تقلید هیں اور اسلام کے عظیم الشان عالم دین اورعالم تشیع کے لئے باعث افتخارهیں»۔
آیت الله العظمی مرعشی نے حضرت امام خمینی کی حمایت میں ایران و عراق میں مقیم مراجع تقلید کے پاس خطوط اور ٹیلیگرام بھی بھیجے هیں۔
موصوف٬ حضرت امام خمینی کو ترکیه جلا وطن کرنے پر اپنی تقریروں اور پوسٹروں میں شاه پهلوی کے اس کام کی مذمت کرتے تھے اور 15 خرداد (4 جون) کو شهدائے کرام کے لئے مجلس منعقد کیا کرتے تھے، آیت الله مرعشی نے همیشه انقلاب اسلامی کی حمایت کی اور رضا شاه کے ظلم و ستم کو برملا کیا، موصوف نے سن 1356 هجری شمسی میں آیت الله مصطفی خمینی کی شهادت پر اپنی امامبارگاه میں ایک مجلس عزا رکھی جس کے آخر میں رضا شاه کی حکومت کے خلاف دل هلا دینے والے نعره لگے جس کی بنا پر بعض لوگوں کو گرفتار بهی کر لیا گیا۔
آیت الله مرعشی نجفی نے امام خمینی کی جلا وطنی کے زمانه میں ان سے رابطه رکھا اورسن 1356 میں انقلاب اسلامی کی کامیابی سے ایک سال پهلے کے زمانه میں شیعه مراجع تقلید کے ساتھ ساتھ پوسٹروں کے ذریعه اُس نهضت اور تحریک کی هدایت فرمائی ۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد بهی موصوف نے همیشه اسلامیه جمهوری کے نظام کی حمایت کی اور مختلف مناسبتوں پر پیغامات کے ذریعه اسلامی نظام کو استحکام بخشا۔
موصوف کی وفات
آخرکار شیعوں کے عظیم الشان مرجع تقلید نے 7-6-1369 هجری شمسی (یعنی 1990 عیسوی) میں 96 سال کی عمر میں اِس دنیا کو خیر آباد کردیا اوروه اپنے اجداد طاهرین سے ملحق هوگئے، موصوف کا جنازه عزاداروں کےعظیم الشان مجمع میں تشیع هوا اور موصوف کے کتابخانه میں دفن کر دیا گیا 2، خداوندعالم ان پر اپنی رحمتیں نازل کرے۔
مآخذ: گلشن ابرار؛ تاليف گروهي از نوبسندگان / پژوهشکده باقر العلوم
1. سن 2003 عیسوی کی رپورٹ کے مطابق۔
2. اِس مقاله کے تمام مطالب علي رفيعى (علامرودشتى) کی كتاب « شهاب شريعت، درنگى در زندگى حضرت آيه الله العظمى مرعشى نجفى » سے ماخوذ هیں۔

 


متعلقہ تحریریں:

انيس المختار بن الحسن بن عبدون بن سعدون بن بطلان

اھل معنويت و معرفت