• صارفین کی تعداد :
  • 522
  • 5/27/2016
  • تاريخ :

داعش کا زوال اور خاتمہ نزديک ہے

داعش کا زوال اور خاتمہ نزدیک ہے

 سيدحسن نصرالله حزب اللہ لبنان کے سربراہ سيد حسن نصر اللہ نے سن 2000 ء ميں جنوب لبنان ميں اسرائيل پر کاميابي اور فتح کي سولہويں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے دن ہم نے فتح و کاميابي کو قوم کي خدمت ميں پيش کيا ، سن 2000 ميں جنوب لبنان سے اسرائيل کي شکست اور حزب اللہ کي فتح کے سلسلے کا آغاز ہوا اور آج بھي اسرائيل کي شکست اور حزب اللہ کي فتح کا سلسلہ جاري ہے۔مہر خبررساں ايجنسي نے العہد کے حوالے سے نقل کيا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سيد حسن نصر اللہ نے سن 2000 ء ميں جنوب لبنان ميں اسرائيل پر کاميابي اور فتح کي سولہويں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے دن ہم نے فتح و کاميابي کو قوم کي خدمت ميں پيش کيا،  سن 2000 ميں جنوب لبنان سے اسرائيل کي شکست اور حزب اللہ کي فتح کے سلسلے کا آغاز ہوا اور آج بھي اسرائيل کي شکست اور حزب اللہ کي فتح کا سلسلہ جاري ہے۔اطلاعات کے مطابق سيد حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم ہر سال فتح کا جشن مناتے ہيں تاکہ ثابت کريں کہ ہم زندہ امت ہيں اور جو امت زندہ ہوتي ہے وہ اپنے قابل فخر نتائج کي حفاظت کرتي ہے اور اپني نسلوں کي اسي نہج پر تربيت کرتي ہے۔سيد حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہماري فتح مکتبي اور اصولوں پر مبني ہے اور ہميں اپنے فرزندوں کي تربيت ميں انہي اصولوں کو مد نظر رکھنا چاہيے۔حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ يہ کاميابي قومي کاميابي ہے لہذا تمام لبنانيوں کو اس موقع پر ايکدوسرے کے ساتھ يکجہتي  کا مظاہرہ کرنا چاہيے کيونکہ  اس کاميابي  کو ہم نے لبنان ، فلسطين ،امت اسلامي اور دنيا کے تمام حريت پسندوں کي خدمت ميں پيش کيا ہے۔ سيد حسن نصر اللہ نے کہا کہ غاصب صہيوني حکومت نے لبناني قوم کے خلاف سنگين ، وحشيانہ اور بہيمانہ جرائم کا ارتکاب کيا اور ہماري سرزمين پر قبضہ کرليا ، اسرائيل ہمارا اصلي اور حقيقي دشمن ہے اور ہميں کبھي بھي اپنے اصلي اور حقيقي دشمن کو فراموش نہيں کرنا چاہيے۔ سيد حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم نے دشمن کو اپني سرزمين سے ذلت و رسوائي کے ساتھ باہر کيا اور دشمن کو اس کي زبان ميں جواب ديا ، طاقت کا جواب طاقت کے ساتھ ديا اور اسرائيل کو جنوب لبنان سے باہر نکال ديا۔ سيد حسن نصر اللہ نے کہا کہ آج بھي ہماري سرزمين غاصب اسرائيلي حکومت کے پاس ہے ہمارے شہيدوں کے جنازے اسرائيل کے قبضہ ميں ہيں ، ايراني سفارتکار اسرائيل کے قبضہ ميں ہيں ان کي سرنوشت مشخص اور واضح ہوني چاہيے۔سيد حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہميں غصہ دلانے کے لئے ہمارے خلاف نت نئي سازشيں ہورہي ہيں ہمارے خلاف پابندياں عائد کي جارہي ہيں ہم پر دباو ڈالا جارہا ہے  ليکن ہم ان تمام سازشوں کا صبر و تحمل کے ساتھ ناکام بنا ديں گے اور ہم اپنے اسلامي اور اخلاقي دائرے سے باہر قدم نہيں رکھيں گے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ انشاء اللہ ، داعش دہشت گردوں اور تکفيريوں کا زوال و خاتمہ  اور حق کي فتح نزديک ہے ۔