• صارفین کی تعداد :
  • 819
  • 6/23/2016
  • تاريخ :

تبليغ دين کيلئے آنے والي طالبہ کي گرفتاري ظلم ہے، فوري رہا کيا جائے، علامہ احمد اقبال رضوي

تبلیغ دین کیلئے آنے والی طالبہ کی گرفتاری ظلم ہے، فوری رہا کیا جائے، علامہ احمد اقبال رضوی

وحدت نيوز(ٹيکسلا) ايک عالمہ اور مبلغہ کي بلاجواز گرفتاري کي پُرزور مذمت کرتے ہيں۔ اسلامي جمہوريہ ايران سے صرف تبليغ کے لئے پاکستان آنے والي خاتون کو اس انداز ميں ايئرپورٹ سے گرفتار کرنا سراسر ظلم و زيادتي ہے، پرزور احتجاج کرتے ہيں، طالبہ کو فوري طور پر رہا کيا جائے۔  ان خيالات کا اظہار کا مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکزي ڈپٹي سيکرٹري جنرل علامہ سيد احمد اقبال رضوي نے ٹيکسلا ميں عظمت شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کيا۔ انہوں نے کہا کہ عالمہ اور مبلغہ جو اسلامي جمہوريہ ايران سے صرف تبليغ کے لئے پاکستان آئيں تھيں، انہيں ايئرپورٹ پر ايف آئي اے نے گرفتار کيا اور انسداد دہشت گردي کے ادارہ (سي ٹي ڈي) کے حوالہ کر ديا، جس کي پرزور مذمت کرتے ہيں، ہم اس بربريت پر خاموش نہيں رہيں گے، جلد احتجاجي لائحہ عمل کا اعلان کيا جائے گا، حکومت في الفور طالبہ کو رہا کرے۔
علامہ احمد اقبال رضوي کا کہنا تھا کہ ذلت ہمارے مکتب سے کوسوں دور ہے۔ ہمارے آئمہ (ع) نے ہميں عزت اور سربلندي کے ساتھ جينے کا طريقہ سکھايا۔ انہوں نے ہميں سکھايا ہے کہ ہميشہ ظالم کے مقابل سينہ تان کر ڈٹ جانا۔ مکتب تشيع نے ہميشہ ظلم کا مقابلہ کيا، جس کي وجہ سے تشيع کو ہميشہ تہ تيغ کيا جاتا رہا ہے۔ جب جب سلاطين نے رعايا پر ظلم کيا کوئي بولے نہ بولے حسين (ع) ابن علي کا عزادار ضرور بولا ہے۔ ہم نے قربانياں ديں، کسي بھي قوم اور گروہ کو جتنا قتل کيا جاتا ہے، اس کي تعداد ميں اتنا اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ تلواروں سے بچے کھچے لوگوں کي نسليں باقي رہتي ہيں۔ سادات کو طول تاريخ ميں نسل کشي کا نشانہ بنايا گيا، شيعيان حيدر کرار کو ديواروں ميں چنوايا گيا، ليکن ثابت قدم رہے۔