• صارفین کی تعداد :
  • 1524
  • 1/13/2008
  • تاريخ :

سید حسن نصر اللہ :امریکی صدر بش کا وسیع مشرق وسطی کا منصوبہ لبنان میں دفن ہوگيا

 

سید حسن نصرالله

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے المنار ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےکہاہے  کہ امریکی سہارے پر کھڑی لبنانی حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کا دوسرا مرحلہ قوی اور مضبوط ہوگا اس مرحلے میں پارلیمانی انتخابات قبل از وقت کرانا حزب اختلاف کی ترجیحات میں شامل ہوگا سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ قومی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ لبنانی عوام کا مطالبہ ہے کیونکہ موجودہ حکومت نے اسرائیل کے ساتھ 33 دن کی لڑائی میں عوامی اعتماد کھو دیا ہے عوام اور مجاہدین اسرائیل کے ساتھ بر سرپیکار تھے اور حکومت کے وزراء اسرائیلی حکومت کے ساتھ لبنانی عوام کے خلاف سازش کررہے تھے لبنانی صدر نے بھی موجودہ حکومت کو غیر آئینی قراردیدیا ہے جس کے بعد سنیورہ کا حکومت کے منصب پر رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے یہ حکومت عوامی اعتماد کھو چکی ہے اور امریکی سہارے پر سانس لے رہی ہے  سید حسن نصر اللہ نے اسرائیلی فوج کے سربراہ کے استعفی کو لبنانی عوام کی ایک اور کامیابی قراردیا اور کہا کہ اسرائیل کے وزیر دفاع اور وزير اعظم اولمرٹ کو بھی مستعفی ہوجانا چاہیے انھوں نے کہا کہ لبنانی وزراء نے اپنے جن اسرائیلی دوستوں کی 33 دن کی لڑائی میں مدد کی تھی وہ تو مستعفی ہوچکے ہیں اب ان کے اقتدار میں رہنے کا بھی کوئی جواز نہیں ہے جو وزراء جنگ کے دوران اپنے عوام کے ساتھ خیانت کریں انھیں حکومت میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا ہے انھوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے عوامی احتجاج میں پارلیمان کا قبل از وقت انتخابات کرانا حزب اختلاف کی جماعتوں کی ترجیحات میں شامل ہوگا سید حسن نصراللہ نے نئے مشرق وسطی کے امریکی منصوبے کے بارے میں کہا کہ اس منصوبے کا مقصد مشرق وسطی کے علاقے کو چھوٹے چھوٹے ممالک میں تقسیم کرنا تھا تا کہ اسرائیلی حکومت کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ ہم فواد سنیورہ کی حکومت کی سیاسی کارکردگی کے مخالف ہیں اور قومی حکومت کی تشکیل کے خواہاں ہیں انھوں نے کہا کہ یہ مذہبی معاملہ نہیں ہے بلکہ قومی معاملہ ہے انھوں نے کہا کہ حزب اللہ نے جنگ کا آغاز نہیں کیا بلکہ حزب اللہ کے خلاف بہت پہلے سے جنگ کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس کو عملی جامہ پہنانے کے لئے امریکہ نے اسرائیل کو میدان میں اتار دیا اور اگر آپ کو یاد ہو تو امریکی وزير خارجہ کونڈولیزا رائس نے کہاتھا کہ حزب اللہ کا کام چھ دن پھر ایک ہفتے میں پھر دوہفتوں میں اسرائیل تمام کردےگا لیکن جب دیکھا کہ حزب اللہ مضبوط اور مستحکم ہے اور اسرائیل کے پاؤں اکھڑ رہے ہیں تو اب اس طرف سے اسرائیل کو بچانے کے لئے پہنچ گئے انھوں نے کہا کہ لبنان کے بعض محاذوں پر لبنانی فوجیوں نے اسرائیلی فوجیوں کا استقبال کیا اور انھیں چا ئے پلائی اور اس پورے منصوبے کے پیچھے حکومت کے بعض وزراء کے چہرے واضح طور پر نظر آتے ہیں جنھوں نے اسرائیل کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور لبنانی عوام کو اسرائیل کے ہاتھوں بیچنے کا فیصلہ کررکھا تھا لیکن حزب اللہ کے غیور اور بہا در عوام اور جوانوں نے لبنان کے داخلی اور بیرونی دشمنوں کے تمام ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا سید حسن نصرا اللہ نے کہا کہ اس جنگ میں امریکہ کا عظیم مشرق وسطی کا خواب بھی چکنا چور ہوگیا اور امریکہ کے ناپاک منصوبے خاک میں مل گئے انھوں نے کہا کہ ہم قومی حکومت کی تشکیل چاہتے ہیں اور حکومت کو امریکہ کی باتیں سننے کے بجائے لبنانی عوام کے مطا لبات پر کان رکھنے چاہییں لیکن حکومت نے اب تک ایسا نہیں کیا ہے