• صارفین کی تعداد :
  • 3591
  • 1/14/2008
  • تاريخ :

قرآن مجید کی تفاسیر کی معرفی

 

قرآن مجید

تفسیر سدّی کبیر

یہ تفسیر ابو محمد ، اسماعیل بن عبد الرحمن معروف سدّی کبیر (1) (متوفی128) کا ایک عمدہ شاہکار ہے ابو محمد حجازی تھے لیکن کوفہ میں رہتے تھے  وہ تفسیر کے مایہ ناز مفسر اور تاریخ بالخصوص صدر اسلام کے غزوات کے بارے میں توانا مؤرخ تھے ان کی تفسیر کو " تفسیر کبیر" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جو اس کے بعد کی تفاسیر کے لئےسرشارمآخذ ہے جلال الدین سیوطی خلیلی کے حوالے سے نقل کرتے ہیں کہ " سدّی نے اپنی تفسیر کو ابن مسعود اور ابن عباس کے اسناد کے حوالے سے نقل کیا ہے اور ثوری اور شعبہ جیسے بزرگوں نے اس سے روایت نقل کی ہے سدّی کو بہترین تفاسیر کے طور پر پہچانا جاتا ہے " (2)

اس کی تفسیر تمام سوروں اور آیات پر مشتمل ہے جو چیز بعد والی تفاسیر " طبری  کی البیان " اور " ثعلبی کی الکشف والبیان " میں پراکندہ ہے فؤاد سزگین کہتے ہیں : " اس تفسیر کا جمع کرنا اور دیگر تفاسیرکے متون سے اسے باہر نکالنا ان کے لئے بہت آسان ہے " (3) اور ڈاکٹر محمد عطا کی کوشش اور تحقیق کے نتیجے میں یہ کام انجام پاگیا ہے اور جسےسیوطی کی تفسیر" درمنثور"اور :تفسیر ابن کثیر"  اور تفسیر قرطبی ، شوکانی وغیرہ سے بھی استفادہ کرکے مستقل طور پر شائع کیا ہے (4)

 ترجمہ : سید ذاکر حسین جعفری

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مآخذ:

1 : سدّ کی طرف منسوب ، گھر اور مسجد کے سامنے والی جگہ ، وہ مسجد کوفہ کے سامنے مقنعہ اور چادر فروخت کرتے تھے سدّی صغیرمحمد بن مروان کوفی کے مقابلے میں اسے سدّکبیر کہتے ہیں ر۔ک : سمعانی الانساب ج3 ص 238

2 : سیوطی ، الاتقان، ج4 ص 208

3 : تاریخ التراث العربی چ 1 ص78

4 : تاریخ تفسیر ص109

اصل مآخذ:

کتاب تفسیر و مفسران ج 2 محمد ہادی معرفت