• صارفین کی تعداد :
  • 3330
  • 1/15/2008
  • تاريخ :

جامعہ

شکوفه

186۔ابوبصیر امام صادق (ع) سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت نے فرمایا اے ابومحمد! ہمارے پاس جامعہ ہے اور تم کیا جانو کہ یہ جامعہ کیاہے ؟ میں نے عرض کی حضور بتادیں کہ کیا ہے؟

فرمایا کہ ایک صحیفہ ہے جس کا طول رسول اکرم کے ہاتھوں سے ستر ہاتھ ہے اور اس میں وہ سب کچھ ہے جسے حضرت (ع) نے فرمایاہے اور حضرت علی (ع) نے اپنے ہاتھ سے لکھا ہے، اس میں تمام حلال و حرام اور مسائل انسانیہ کا ذکر ہے یہاں تک کہ خراش کا تاوان تک درج ہے یہ جان قربان، آپ کو اجازت کی کیا ضرورت ہے ، حضرت نے میرا ہاتھ دیا اور فرمایا کہ اس عمل کا تاوان بھی اس کے اندر موجود ہے۔

میں نے عرض کی حضور یہ تو واقعاً علم ہے!

فرمایا بیشک یہ علم ہے لیکن یہ وہ علم نہیں ہے؟( کافی 1 ص 239 /1 ،بصائر الدرجات 143 / 4)۔

187۔ ابوعبیدہ ! ایک شخص نے امام صادق (ع) سے علم جفر کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ ایک بیل کی کھال ہے جس میں سارا علم بھرا ہوا ہے عرض کی اور جامعہ ؟

فرمایا یہ ایک صحیفہ ہے جس کا طول ستر ہاتھ ہے ، کھال پر لکھا گیاہے اور اس میں لوگوں کے تمام مسائل حیات کا حل موجود ہے یہاں تک کہ خراش بدن کا تاوان تک لکھا ہوا ہے۔( کافی 1 ص 241 /5 ، بصائر الدرجات 153 / 6)۔

188 ، امام صادق (ع) ! جامعہ تک آکے ابن شبرمہ کا علم بھٹک گیا ، یہ رسول اللہ کا املاء ہے اور امیر المومنین (ع) کی تحریر ، جامعہ نے کسی شخص کے لئے مجال سخن نہیں چھوڑ ی ہے اور اس میں سارا حلال و حرام موجود ہے۔

مولف ! مذکورہ روایات میں جامعہ کے جو اوصاف بیان کئے گئے ہیں، یہی اوصاف روایات میں کتاب علی (ع) کے بھی ہیں لہذا عین ممکن ہے کہ جامعہ کتاب علی (ع) ہی کا دوسرا نام ہو۔(واللہ العالم)۔

189۔ ابوبصیر ! امام صادق (ع) نے فرمایا کہ ہمارے پاس جفر ہے اور لوگ کیا جانیں کہ جفر کیا ہے؟ میں نے عرض کی حضور (ع) ! ارشاد فرمائیں فرمایا ایک کھال کا ظرف ہے جس میں تمام انبیاء و اوصیاء کے علوم ہیں اور بنئ اسرائیل کے علماء کا علم بھی ہے؟۔

میں نے عرض کی حضور (ع) یہ تو واقعاً علم ہے ! فرمایا بیشک لیکن یہ وہ علم نہیں ہے جو ہمارے پاس ہے۔( کافی 1 ص 239 / 1)۔

190۔حسین بن ابی العلاء ! میں نے امام صادق (ع) سے سنا کہ ہمارے پاس جفر ابیض ہے۔!

تو میں نے عرض کی کہ حضور (ع) ! اس میں کیا ہے؟

فرمایا زبور داؤد (ع) ، توریت موسی ٰ (ع) ، انجیل عیسیٰ (ع) ، صحف ابراہیم (ع) اور جملہ حلال و حرام جو مصحف فاطمہ (ع) اور قرآن مجید نہیں ہیں ، اس میں لوگوں کے ان تمام مسائل کا ذکر ہے جن میں لوگ ہمارے محتاج ہیں اور ہم کسی کے محتاج نہیں ہیں ، اس میں کوڑا ، نصف ، ربع ، خراش تک کا ذکر ہے۔( کافی 1 ص 240 /3 ، بصائر الدرجات 150 /1)۔

191۔ امام رضا (ع) نے علامات امام کے ذیل میں فرمایا کہ امام کے پاس جفر اکبر و اصغر ہوتاہے جو بکری اور بھیڑ کی کھال پر ہے اور اس میں کائنات کے تمام علوم یہاں تک کہ خراش کے تاوان تک کا ذکر ہے اور کوڑے نصف ، ربع کا بھی ذکر ہے اور امام کے پاس مصحف فاطمہ (ع) بھی ہوتاہے۔( الفقیہ 4 ص 419 / 5914 روایت حسن بن فضال)۔