• صارفین کی تعداد :
  • 3294
  • 1/22/2008
  • تاريخ :

جناب ذوالقرنين كے ممتاز صفات

 

ذوالقرنين

قرآن مجيدسے اچھى طرح معلوم ہوتا ہے كہ ذوالقرنين ممتاز صفات كے حامل تھے _اللہ تعالى نے كاميابى كے اسباب ان كے اختيار ميں ديئےتھے،انہوں نے تين اہم لشكر كشياں كيں_ پہلے مغرب كى طرف، پھر مشرق كى طرف اور آخر ميں ايك ايسے علاقے كى طرف كہ جہاں ايك كوہستانى درہ موجود تھا، ان مسافرت ميں وہ مختلف اقوام سے ملے_ وہ ايك مرد مومن، موحد اور مہربان شخص تھے_ وہ عدل كا دامن ہاتھ سے نہيں چھوڑتے تھے_ اسى بناء پر اللہ كا لطف خاص ان كے شامل حال تھا_ وہ نيكوں كے دوست او رظالموں كے دشمن تھے_ انہيں دنيا كے مال و دولت سے كوئي لگائو نہ تھا_ وہ اللہ پر بھى ايمان ركھتے تھے اور روز جزاء پر بھي_ انہو ں نے ايك نہايت مضبوط ديوار بنائي ہے، يہ ديوار انہوں نے اينٹ اور پتھر كے بجائے لوہے اور تانبے سے بنائي (اور اگر دوسرے مصالحے بھى استعمال ہوئے ہوں تو ان كى بنيادى حيثيت نہ تھي)_اس ديوار بنانے سے ان كا مقصد مستضعف اور ستم ديدہ لوگوں كى ياجوج و ماجوج كے ظلم و ستم كے مقابلے ميں مدد كرنا تھا_

 

وہ ايسے شخص تھے كہ نزول قرآن سے قبل ان كا نام لوگوں ميں مشہور تھا_لہذا قريش اور يہوديوں نے ان كے بارے ميں رسول اللہ (ص) سے سوال كيا تھا، جيسا كہ قرآن كہتا ہے: ""تجھ سے ذوالقرنين كے بارے ميں پوچھتے ہيں :"" رسول اللہ (ص) اور ائمہ اہل بيت عليہم السلام سے بہت سى ايسى روايات منقول ہيں جن ميںہے كہ: ""وہ نبى نہ تھے بلكہ اللہ كے ايك صالح بندے تھے"" _