• صارفین کی تعداد :
  • 2123
  • 2/9/2008
  • تاريخ :

33 پل

یہ پل شاہ عباس اول کے دور حکومت کے بہترین شاہکار میں شامل ہے اس کے معروف سردار اللہ وردی خان کی نگرانی اور مبلغ سے تعمیر ہوا ہے اس پل کی لمبائی 300 میٹراور چوڑائی 14 میٹر ہے دریائے زائندہ (زایندہ رود) کا طولانی ترین پل ہے جو 1005 ہجری میں بنایا گیا ہے

 

صفوی دور کے ارمنی عیسائی آبپاشی کا جشن اسی پل کے قریب منعقد کرتے تھے جلفا کے ارمنی بھی (خاج شویان ) کی رسم کو اسی پل کے پاس مناتے تھے مذکورہ پل معماری کا شاہکار اور دنیا کے معروف پلوں میں شمار ہوتا ہے

 

انگریزی سیاحوں نے اس پل کی مساحت چار سو نوے یارد معین کی ہے اس پل کے سات دہانوں کو بند کردیا گیا ہے لیکن اب بھی اس کے 33 دہانے موجود ہیں جس کی وجہ سے اس کو 33 پل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے

 

اس پل کو شاہ عباسی پل، اللہ وردی خان پل، جلفا پل، چالیس چشمہ پل، 33 چشمہ پل کے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے اور ان ناموں کی علت اور وجہ تسمیہ یہ ہے ۔

 

شاہ عباسی پل اس لئے کہتے ہیں کہ شاہ عباس کے حکم سے تعمیر کیا گیا ہے اور چونکہ اللہ وردی خان نے اس کی تعمیر کا اہتمام کیا اس لئے اس کو اللہ وردی پل بھی کہا جاتا ہےاور لوگ اس سے عبور کرکے جلفا کی طرف جاتے تھے اس لئے اس کو جلفا پل بھی کہتے ہیں چونکہ ابتدا میں اس کے چالیس دھانے یا چشمے تھے اس لئے چالیس چشمہ پلبھی کہتے ہیں اور اب چونکہ اس کے 33 دہانے یا چشمہ باقی ہیں اس لئے 33 چشمہ پل کے نام سےبھی معروف ہے 

 

آبریزگان اور آبپاشان جشن کے موقع پر بزرگوں اور شعراء اور عوام کے اجتماع کا مقام رہا ہے 

 

 

33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل
33 پل