• صارفین کی تعداد :
  • 4222
  • 4/23/2008
  • تاريخ :

اچھے اعمال

نیکی کا اجر اچھا ہے

 

٭ گناہ ناسور ہے اگر ترک نہ کرو تو برابر بڑھتا رہے گا۔ (حضرت امام جعفر صادق)

 

٭ اے عمل کرنے والے اخلاص پیدا کر ،ورنہ فضول مشقت ہے ۔ (حضرت غوث الاعظم)

 

٭ اگر بندہ اپنی ہر ایک خطا پر ایک کنکر گھر میں ڈال دیا کرے تو ا س کا گھر تھوڑے ہی دنوں میں بھر جائے گا۔

(حضرت شفیق تلنجی)

 

٭ عقلمند کا نشان یہ ہے کہ دوسروں کو اپنے اوپر تعین کرے کہ جس وقت مجھ سے خطا سرزد ہو تنبیہہ کرے تاکہ آئندہ سرزد نہ ہو ۔ (جالینوس)

 

٭ دہقان جو کچھ بوتا ہے وہی کاٹتا ہے ۔ (حکیم اقلیدس)

 

٭ نیکی کا آغاز مشکل اور انجام بخیر ہوتا ہے ۔ برخلاف اس کے بدی ابتداء میں لذیذ اور انجام کار تکلیف دہ ہوتی ہے ۔

(فرمیکن)

 

٭ نیک نصیحت برسوں کی تعلیم سے بھی اثر نہیں کرتی مگر بد عادت مثل  بارود کے فی الفور سے اڑتی ہے ۔ (فرمیکن)

 

٭ دنیا میں سب سے اچھا سوال یہ ہے کہ میں اس میں کیا نیکی کرسکتا ہوں ۔(فرمیکن)

 

٭ دوسروں کے ساتھ زیادہ نیک سلوک وہی شخص کرسکتا ہے جوزیادہ مصیبتوں میں مبتلا رہ چکا ہو۔ (آلیورسمتھ )

 

٭ کمینے کاموں کے کرنے سے جو شخص ڈرے وہ سب سے زیادہ بہادر ہے۔ (جانسن)

 

٭ عوام میں نیک نامی حاصل کرنے کے واسطے انسانیت درکار ہے صرف زر اس وصف کے پانے کے واسطے کافی نہیں ۔

(کوپر)

 

٭ بعض لوگ اپنی ابتدائی زندگی عمر کے آخری حصے کو ناخوشگوار بنانے میں صرف کرتے ہیں ۔ (آسکروئلڈ)

 

٭ خدانے انسان کو فرشتوں سے کچھ ہی کم درجہ عطا فرمایا تھا مگر یہ روز اول ہی سے اپنے درجے کو کم کرتا آیا ہے ۔

 

٭ نیکی جو بھی کرسکتے ہو کرو۔ جن ذرائع سے بھی کرسکتے ہو کرو ۔ جس طرح بھی کرسکتے ہو کرو ۔جہاں بھی کرسکتے ہو کرو ۔جب بھی کرسکتے ہو کرو ۔ جس کے ساتھ بھی کرسکتے ہو کرو ۔ جب تک کر سکتے ہو کرو۔ (اویسٹن)

red rose

٭ نفسیاتی خواہشات کو ترقی دینے والا ہرگز کسی دوسری ترقی کا بوجھ اپنے کندھوں پر نہیں اٹھا سکتا ۔ (برمکی )

 

٭ اگر کسی نے تیری ایذا کے لئے راستے میں کانٹے رکھے تو تو اسے راستے سے ہٹا دے ۔اگر تو نے بھی اس کے جواب میں اس کے راستے میں کانٹے رکھے تو پھر تمام دنیا میں کانٹے ہی کانٹے ہو جائیں گے ۔ (خواجہ نظام الدین اولیا)

 

٭ اپنی نیکیوں کے لئے پوشیدہ جگہ بناؤ جیسے برائیوں کے لئے بناتے ہو۔ (برمکی)

 

افعال خراب پر مزمت نہ کرنا ایک دوسری خرابی ہے ۔

 

٭ جو کام برائے خدا کیا جائے اس میں بندوں کا خوف نہ کر ۔

 

٭ بچپن میں شرم و حیا۔ جوانی میں اعتدال اور پیری میں کفایت شعاری اور عاقبت اندیشی ضروری ہے۔

 

٭ جب انسان کسی کے ساتھ کسی قسم کی نیکی نہ کرسکے تو اس کی برائیوں سے ہی اس کو مطلع کرتا رہے ۔

(سقراط)

 

٭ ہر روز اپنا منہ آئینے میں دیکھا کرو۔ اگر بری صورت ہے تو برا کام نہ کرو ۔ تاکہ دو برائیاں جمع نہ ہوں۔ اگر اچھی صورت ہے تو اس کو برے کام کرکے خراب نہ کرو۔ (افلاطون)

 

٭ اگر کوئی تیرے حق میں بدی کرے اور تو کسی کے حق میں نیکی کرے دونوں کو فراموش کر ۔

 

٭ کسی کے عیب مت تلاش کر، تاکہ دوسرے تیرے عیبوں کی جستجو نہ کرے۔ (ارسطو)

 

٭ انسان کا سب سے بڑا دشمن فعل بد ہے اور سب سے بڑا خیرخواہ  کارنیک ہے ۔

 

٭ انسان اپنے برے فعل کرنے کا ایک نہ ایک بہانہ ڈھونڈھ لیتا ہے ۔

 

٭ جب آدمی گناہ کرنے پر آمادہ ہوتا ہے تو اس کے خیالات کے سامنے سینکڑوں بچاؤ کی صورتیں خیرخواہی کے لباس میں آ کر اسے گناہ پر ابھارتی ہیں مگر جونہی کہ وہ گناہ کر چکتا ہے وہ سب جھوٹے معاون دفعتاً غائب ہو جاتے ہیں اور ہر طرف اسے زنجیر کی آواز سنائی دیتی ہے ۔

 

٭ بد عادات کا نباہا آسان ہے نباہنا مشکل اور ڈھانا  ناممکن سا ہے ۔

 

٭ اگر کوئی شخص نیک کام کرے تو صرف گھر والوں کو معلو م ہوتا ہے ۔ مگر برے کام دور دور تک پہنچ جاتے ہیں ۔

 

٭ جب تک مچھلی نظر نہ پڑے بگلا بھگت ہے ۔

rose

٭ ہر ایک سے بدی کرنا اور خود آرام میں رہنے کی توقع کرنا سخت غلطی ہے ۔

 

٭ انسان تنہائی میں فرشتے سے برتر یا حیوان سے برتر ہے اور یہ اس کے علم و عقل پر منحصر ہے ۔

 

٭ نیک کام کرنے سے دل کو دومرتبہ راحت ملتی ہے اول جب وہ کام کیا جاتا ہے دوئم جب اس کا اجر ملتا ہے

 

٭ انسان معاملات سے پہچانا جاتا ہے ۔

 

٭ بیٹا اپنے باپ کا راز ہے ۔

 

٭ زنا گناہوں کی ماں ہے ۔

 

٭ شراب برائیوں کی ماں ہے ۔

 

٭ صرف نیک ہی نہ بنو بلکہ کسی کے ساتھ نیکی بھی کیجئے ۔

 

٭ قیامت کے روز یہ نہ پوچھا جائے گا کہ تم نے کیا کچھ پڑھا ہے بلکہ یہ کہ تم نے کیا کچھ کیا ہے ۔

 

٭ وہ شخص احمق نہیں جو ہل چلاتا ہے بلکہ احمق وہ ہے جو احمقوں والے کام کرے ۔

 

٭ دکھ خودبخود پیدا نہیں ہوجاتا بلکہ عموماً یہ گناہ کی پیداوار ہے ۔ گناہ چھوڑ دو دکھ خود بخود دور ہو جائے گا۔

 

٭ دنیا میں چھوٹے گناہ کو بھی بہت بڑا گناہ خیال کر ۔ گندم کے ایک دانے نے آدم کو فردوس سے نکال باہر کیا ۔

 

٭ نیک دل لوگ گائے کی مانند ہیں جو گھاس کھا کر دودھ دیتی ہے اور گنہگار سانپ کی مانند ہیں جو دودھ پلانے پر بھی ڈنگ مارتا ہے ۔

 

٭ انسان کے لئے سب سے ضرور ی چیز نیک چال چلن اور تعلیم ہے ۔ اس سے اتر کر صحت ۔ باقی مال و دولت ، جاہ و حشمت ، لیاقت و شہرت سب اس کے آگے ہیچ ہیں۔

violet flower

 

٭ نالائق بیٹا چھٹی انگلی کی طرح ہوتا ہے اگر اسے کاٹا جائے تو درد ہو اور اگر رکھا جائے تو عیب دار ہو ۔

 

٭ جو نیکی یا بدی ہم نے کی ہے وہ ضرور پھل لائے گی یہ علیحدہ  بات ہے کہ اس کا ثمرہ  ہمیں اس جہاں میں ملے یا اگلے میں ۔

 

٭ جب میں کہتا ہوں کہ یااللہ میرا حال دیکھ۔ حکم ہوتا ہے کہ اپنا نامہ اعمال دیکھ ۔

 

٭ نیک کام کرتے وقت مذہب و ملت کا خیال مت کرو۔

 

٭ لوگو! جب تک خدا کی راہ میں وہ چیزیں خرچ نہیں کروگے جو تم کو عزیز اور پیاری ہیں ۔ نیکی کے درجے کو ہرگز نہ پہنچو گے اور کوئی سی چیز بھی خرچ کرو۔

 

٭ راستی اور انصاف خداوند کے نزدیک قربانی کرنے سے زیادہ پسندیدہ  ہیں ۔(حضرت سلیمان علیہ السلام)

 

٭ جو شخص حق کے خلاف کام کرتا ہے حق تعالیٰ خود اس کا مقابلہ کرتا ہے ۔

 

٭ دوسروں کو حقیر سمجھنا بے حد آسان ہے مگر خود کو حقیر سمجھنا بے حد مشکل ہے ۔(بوروف)

 

٭ درگزر کا شیوہ اختیار کرو اور لوگوں سے نیک کام کرنے کو کہو اور جاہلوں سے کنارہ کش رہو۔ (الاعراف)

 

٭ ہمیں دکھاوے اور نام و نمود کے تباہ کن جزبے سے بہت ہوشیار اور چوکنا رہنا ہوگا ورنہ ساری محنت برباد ہوجائے گی ۔

 

٭ ٹھیک سوچ ہمیشہ برے کاموں سے دور رکھتی ہے ۔

tulip

 

٭ آرام و آسائش راحت و سکون جنت الفردوس میں ہے لیکن لوگ فانی دنیا میں تلاش کرتے ہیں ۔

 

٭ لوگ بیماری کی وجہ سے غذا چھوڑ دیتے ہیں لیکن عذاب الہٰی کے خوف سے گناہ نہیں چھوڑتے ۔

 

٭ سب سے زیادہ جاہل وہ ہے جو گناہ سے باخبر ہوتے ہوئے بھی گناہ کا مرتکب ہوتا ہے ۔

 

٭ جس نے دکھلاوے کے لئے عمل کئے اس کے عمل اکارت گئے ۔ (حضرت غوث الاعظم)

 

٭ بہترین عبادت کردار کی صحت اور خیالات کی پاکیزگی ہے ۔

 

٭ میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور اس کے بعد اس نفس سے ڈرتا ہوں جو خدا سے نہیں ڈرتا ۔ (شیخ سعدی)

 

٭ نصیحت خواہ  دیوار پر لکھی ہو اسے کان میں ڈالو۔ (شیخ سعدی)

 

٭ جب نیک اور بد سب گزرجاتے ہیں تو کیا یہ بہتر نہیں کہ تیرا نام نیکی سے زندہ رہے ۔

 

٭ فکر تیرے لئے ایک آئینہ ہے جو تجھ پر نیکی اور بدی ظاہر کرتا ہے ۔ (خواجہ حسن بصری)

 

٭ کسی انسان کے دل میں ایمان او ر حسد اکٹھے نہیں رہ سکتے ۔(ارشاد نبوی)

 

٭ اگر انسان کو سونے کی دو وادیاں بھی مل جائیں تو وہ تیسری کی تمنا کرے گا۔

 

٭ انسان کے پیٹ کو قبر کی مٹی ہی بھر سکتی ہے ۔

flower

 

٭ انسان بوڑھا ہوجاتا ہے لیکن دو چیزیں جوان ہو جاتی ہیں حرص اور دولت کی محبت۔

 

٭ ہر ایک انسان کی روشنی اس کی نگاہ میں ٹھیک ہے مگر اللہ تعالیٰ دلوں کو تولتا ہے ۔

 

٭ اپنے آپ کو اس وقت تک انسان نہ سمجھو جب تک تمہاری رائے تمہارے غصے کے زیر اثر ہو ۔ (حضرت داؤد علیہ السلام)

 

٭ اے انسان ! اللہ تعالیٰ نے تجھے اپنے لئے پیدا کیا ہے اور تو دوسروں کا ہونا چاہتا ہے ۔ (حضرت عثمان غنی)

 

٭ انسا ن کی نجات مطابقت دین میں ہے اور اس کی ہلاکت مخالفت دین میں ہے ۔ (حضرت امام حسین علیہ السلام )

 

٭ انسان کو چاہیے کہ اپنے مشفق کے حکم کے ماتحت چلے اور اس کی شفقت کا سایہ اپنے اوپر سمجھے اور اس کی پیروی بغیر کسی طرف نہ جائے ۔(حضرت امام حسین)

 

٭ انسان کے پاس ایک ایسی قوت ہے جو مستقبل میں جھانک سکتی ہے ۔ یہ اس وقت بیدار ہوتی ہے جب حواس خمسہ سو رہے ہوں، دماغ مشاہدات کی مداخلت سے آزاد ہو ۔ ( امام جعفر صادق)

 

٭ انسان اعمال میں تو آزاد ہے لیکن اس کی آزادی لامحدود نہیں اس لئے کہ اس کے اختیار میں کچھ شائبہ جبر بھی ہے ۔

(امام جعفر صادق)

 

٭ انسان اگر ملائکہ کے برابر عبادت الہٰی کرے تو اللہ تعالیٰ اسے قبول نہ کرے گا جب تک کہ انسان کو اللہ تعالیٰ پر بھروسہ نہ ہو ۔ (حضرت اویس قرنی)

 

٭ انسان کا سب سے بڑا دشمن خود اس کا نفس ہے ۔ (حضرت حسن بصری)

 

٭ تین چیزیں انسان کو تباہ کردیتی ہیں ۔حرص۔حسد اور غور ۔(امام غزالی)

 

morning glory

٭ ہر بچے کی پیدائش اس وقت کا پیغام ہے کہ اللہ تعالیٰ ابھی انسان سے مایوس نہیں ہوا۔ (حضرت بابزید بسطامی)

 

٭ جب انسان نیک ہو جاتا ہے تو اس کا ہر کام نیک ہو جاتا ہے ۔ (حضرت بایزید بسطامی)

 

٭ بہترین انسان وہ ہے جو اقبال کے زمانے میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہو اور مصیبت کے وقت صبر اختیار کرے ۔ (یحیٰ برمکی)

 

٭ جو انسان یہ چاہتا ہے کہ قیامت تک میرا نام باقی رہے تو اس کو چاہیے کہ مصائب پر صبر کرے ۔ (حضرت عبدالرحمان بن ابوبکر)

 

٭ انسان ہو کر ایسے کام نہ کرو جس سے انسانیت کا دامن داغدار ہو جائے ۔ (حضرت شعبان ثوری)

 

٭ جس انسان کے دل میں نہ مذہب کے لئے پیار ہے نہ دولت کمانے کا خیال ہے نہ کام کرنے کی خواہش ہے بلکہ ان چیزوں کا احساس بھی نہیں تو ایسے انسان کا زندہ رہنا فضول ہے کیونکہ زندگی انہی کاموں کے لئے ہے ۔(حضرت شعبان ثوری)

 

٭ انسان جب صادق ہو تو نیک کام کرنے سے پہلے ہی اس میں لذت پاتا ہے ۔

 

٭ مجھے اس انسان کی آزادی ، بے فکری اور خوشی پر رشک آتا ہے جو زمانہ زر رکھتا ہے اور نہ زمین ۔ (خوشحال خان خٹک)

 

٭ انسان کو سانس لیتے وقت اور سانس باہر نکالتے وقت ہر حالت میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہنا چاہیے ۔ (حضرت نصیر الدین محمود دہلوی)

 

٭ انسان اور اللہ تعالیٰ کے درمیان ایک ہی حجاب حائل ہے جس کا نام نفس ہے ۔ (خواجہ معین الدین محمود دہلوی )

٭ وہ انسان کتنا کوتاہ نظر ہے جو محبوب کے علاوہ کسی اور کو دیکھتا ہے ۔ (بابا فرید گنج شکر)

 

٭ تمام مخلوقات میں زیادہ محتاج انسان ہے ۔ (حضرت مجد دالف ثانی)

 

٭ انسان کے لئے ساری عمر ایک چلہ مانند ہے کہ انسان بازاروں میں گھومے پھرے اور لوگوں سے ملے دل کا تار نہ ٹوٹنے پائے ۔ (پیر مہر علی شاہ ) 

 

متعلقہ تحریریں:

  فرمان خداوندی