• صارفین کی تعداد :
  • 5102
  • 7/8/2008
  • تاريخ :

’ستر سال کی عمر میں جڑواں بچے

جڑواں بچے

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے صحت مند ہیں  ہندوستان کی شمالی ریاست اتر پردیش میں ایک ستر سالہ عورت نے لڑکے کی خواہش میں آئی وی ایف طریقۂ علاج کی مدد سےدو جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے۔

 

اوم کاری پنور کے پاس اپنی پیدائش کا کوئی سرٹیفکیٹ نہیں ہے اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ وہ ستر سال کی ہیں تو وہ دنیا کی سب سے بزرگ ماں کہلائیں گی۔ اوم کاری کا کہنا ہے کہ سنہ 1947 میں وہ نو برس کی تھیں۔

جڑواں بچوں میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے جنہیں آپریشن سے پیدا کیا گیا ہے۔

 

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے صحت مند ہیں۔

اوم کاری اور ان کے شوہر چرم سنگھ لڑکے کے اتنے خواہش مند تھے کہ آئی وی ایف کے علاج کے لیے انہوں نے اپنی پوری زندگی کی کمائی کے ساتھ بینک سے قرضہ بھی لیا۔

 

ان کی پہلے ہی دو بیٹیاں ہیں اور پانچ نواسے نواسیاں ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ’ہماری دو بیٹیاں ہیں لیکن ہمیں ہمیشہ سے ہی لڑکے کی خواہش تھی جو ہماری جائیداد سنبھالے اب خدا نے ہماری دعا قبول کر لی‘۔ چرم سانگھ اور اوم کاری کا کہنا ہے کہ ’یہ دونوں بچے ہمارے لیے خدا کا تحفہ ہیں‘۔

 

یاد رہے کہ سب سے عمر رسیدہ ماں بننے کا ریکارڈ سپین کی ایک خاتون کا ہے جنہوں نے دسمبر 2006 میں بارسلونا میں 67 سال کی عمر میں جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا۔اس کے علاوہ بھارت کی ریاست اڑیسہ میں ایک 65 سال کی عورت نے 2003 میں ایک لڑکے کو جنم دیا تھا۔