• صارفین کی تعداد :
  • 4000
  • 9/17/2008
  • تاريخ :

باغ قوام (شیراز )

 باغ قوام (  شیراز )

باغ قوام یا نارنجستان قوام  شیراز میں قاچاریہ دور کی عمارت ہے اس عمارت کی بنیاد 1267 – 1257  ھجری قمری میں رکھی گئی تھی اور 1300 ہجری قمری میں پایہ تکمیل تک پہنچی۔ 

نارنجستان عمارت تقریبا 940 میٹر مربع اور 3500 میٹر مساحت زمین اور شمالی و جنوبی دو حصوں پر مشتمل ہے ، تقریبا 2560 میٹراس کے صحن کا رقبہ ہے یہ عمارت 3085 میٹر رقبے پر مشتمل ہے جو قاچاریہ دور میں بیرونی کے نا م سے معروف تھا اور اس کا اندرونی حصہ عمارت کےمغرب میں واقع ہے دونوں کے دومیان ایک گلی واقع ہے لہذا زیر زمین راستے سے دوسرے حصے میں آتے جاتے تھے ۔ اندرونی اور بیرونی حصہ کا ایک دوسرے پر عمودی شکل سے  واقع ہونا اس عمارت کی اہم خصوصیات میں شامل ہے۔

 

اس کا بیرونی حصہ تجارتی امور، جشن ، محفلیں ، آرام اور مہمانوں کی پذیرائی جیسے امور کے لئے بنایا گیا ، باغ میں داخل ہونے کا اصلی دروازہ جنوب کی طرف دالان میں کھلتا ہے اور یہ دالان دو راہرو کے ذریعہ باغ کے صحن سے متصل ہوتا ہے۔ اس باغ کے شمالی ، مشرقی اور جنوبی تینوں حصوں میں عمارتیں واقع ہیں اور صحن کے طول میں 21 عدد طاق نما ہیں اصلی اور جنوبی حصے میں واقع عمارت کے درمیان بہت بڑا باغ ہے جس کے اردگرد قاچاریہ دور سے لوہے کی باڑھ لگی ہوئی ہے۔ اصلی عمارت شمالی حصے میں واقع ہے یہ دو منزلہ عمارت ہے اور اس میں ایک زير زمین بھی ہے اس عمارت کا نقشہ زندیہ دور کی معماری سے لیا گیا ہے۔

 

اس عمارت میں بڑے ستوں پر مشتمل بہت بڑا تالار ہے جس سے باغ کے وسط میں واقع حوض کو دیکھا جا سکتا ہے۔  تالار کے شمالی حصہ میں شاہ نشینی ہے اس کی دیواریں آئینے سے مزین ہیں اور فرش سنگ مرمر کا ہے اس کی دوسری منزل پر چار کمرے واقع ہیں جن کے چھتوں اور دیواروں پر سفید نقاشی کی گئی ہے نارنجستان میں سات ایرانی ہنر موجود ہیں اس باغ میں نارنج کے بہت سے درخت لگائے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ نارنجستان یا باغ قوام  کے نام سے معروف ہے۔

                                        شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

شیراز: باغ قوام