• صارفین کی تعداد :
  • 3360
  • 11/2/2008
  • تاريخ :

وہ افراد جن سے دوستی اور رفاقت نہیں کرنی چاہئے

بسم الله الرحمن الرحیم

 

قَالَ اَبُوْ جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْھِمُ السَّلااَامُ اَوْصَانِیْ اَبِیْ فَقَالَ یَا بُنَیَّ لااَاتَصْحَبَنَّ خَمْسَةً وَلااَا تُحَادِثْھُمْ وَلااَا تَرَافِقْھُمْ فِیْ طَرِیْقٍ۔

فَقُلْتُ: جَعَلْتُ فِدَاکَ یَا اَبَةَ مَنْ ھٰوٴُلااَآءِ الْخَمْسَةَ؟

قَالَ: لااَا تَصْحَبَنَّ فَاسِقًا فَاِنَّہ یَبِیْعُکَ بِاَکْلَةٍ فَمَا دُوْنَھَا

فَقُلْتُ: یَا اَبَةَ وَ مَا دُوْنَھَا

قَالَ: یَطْمَعُ فِیْھَا ثُمَّ لااَا یَنَالُھَا؟

قَالَ قُلْتُ: یَا اَبَةَ وَ مِنَ الثَّانِیْ؟

قَالَ:لااَاتَصْحَبَنَّ الْبَخِیْلَ بِکَ فِیْ مَالِہ اَحْوَجُ مَا کُنْتُ اِلِیْہِ

قَالَ فَقُلْتُ: مِنَ الثَّالِثِ؟

قَالَ: لااَاتَصْحَبَنَّ کَذَّابًا فَاِنَّہ بِمَنْزِلَةِ السَّرَابِ یُبَعِّدُ مِنْکَ الْقَرِیْبَ وَ یُقَرِّبُ مِنْکَ الْبَعِیْدَ

قَالَ: فَقُلْتُ وَمِنَ الرَّابِعِ؟

قَالََ: لااَاتَصْحَبَنَّ اَحْمَقَ فَاِنَّہ یُرِیْدُ اَنْ یَنْفَعَکَ فَیَضُرُّکَ

قَالَ قُلْتُ: یَا اَبَةَ مِنَ الْخَامِسِ؟

قَالَ: لااَاتَصْحَبَنَّ قَاطِعَ رَحِمٍ فَاِنِّیْ وَجَدْتُہ مَلْعُوْنًا فِیْ کِتَابَ اللّٰہِ فِیْ ثَلاٰثَةِ مَوَاضِعَ

(کشف الغمہجلد۲صفحہ۸۱۔ بحارالانوارجلد ۷۸ صفحہ ۱۳۷)

ترجمہ:

امام محمد باقر نے فرمایا کہ میرے والد بزرگوار نے مجھے ان کلمات کے ساتھ نصیحت فرمائی:

" اے بیٹا پانچ قسم کے آدمیوں کے ساتھ نہ بیٹھو۔ ان کے ساتھ بات نہ کرو۔ان کے ہمسفر نہ بنو۔

میں نے عرض کی آپ- پر قربان جاؤں وہ کون ہیں؟

فرمایا فاسق کے ساتھ نہ بیٹھو کیونکہ وہ تجھے ایک لقمہ بلکہ اس سے بھی کم پر فروخت کر دے گا۔

میں نے عرض کی ابا جان ایک لقمہ سے کم کا کیا مطلب؟

فرمایا کہ لقمہ کے لالچ میں وہ تجھ کو فروخت کر دے گا لیکن اس لقمہ تک نہ پہنچ سکے گا۔

میں نے عرض کی اے ابا جان دوسرا کون ہے؟

فرمایا کہ بخیل کے ساتھ دوستی نہ کر۔ کیونکہ جب تجھے اس کے مال کی سخت ضرورت پڑے گی تو وہ تجھے اس وقت اس سے محروم رکھے گا۔

میں نے سوال کیا تیسرا کون ہے؟

فرمایا: بہت جھوٹ بولنے والے کے ساتھ نہ بیٹھ۔ کیونکہ وہ سراب کی طرح ہے جو تجھے نزدیک کی چیز دور کرکے اور دور کی چیز نزدیک کرکے دکھائے گا

(سراب یہ ہے کہ سورج کی دھوپ دوپہر کے وقت جب ہموار زمین پر پڑتی ہے تو اس زمین سے چمک دمک اس طرح نظر آتی ہے جیسے پانی موجیں مار رہا ہو۔ گمان ہوتا ہے کہ وہاں پانی زمین پر جاری ہے حالانکہ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی)۔

میں نے عرض کی کہ چوتھا شخص کون ہے؟

فرمایا: احمق ہے ۔ کیونکہ وہ تجھے فائدہ پہنچانا چاہے گا لیکن اپنی نادانی اور حماقت کی وجہ سے تجھے نقصان پہنچا دے گا۔

میں نے پوچھا پانچواں شخص کون ہے؟

فرمایا: قطع رحمی کرنے والے کے ساتھ نہ بیٹھ ۔ کیونکہ قرآن میں تین مقامات پر میں نے اسے ملعون پایا ہے۔

                         

                                        اسلام ان اردو ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:  

 حدیث غدیر