سمجھداری کی باتیں
٭ انسان کی سمجھداری یہ ہے کہ وہ کفایت شعار ہو۔
* خدا کے نزدیک بہترین دوست وہ ہے جواپنے دوست کا خیر خواہ ہو۔
* جب تجھے نیکی کرکے خوشی ہو اور برائی کر کے پچھتاوا ہو تو تو مومن ہے۔
* کسی برائی کو معمولی سمجھ کر اختیار نہ کرو۔ ممکن ہے اس سے خدا روٹھ جائے۔
* گلے اور شکوے سے زبان بند رکھو، راحت نصیب ہو گی۔
* پرہیز کرو، پرہیز نفع دیتا ہے عمل کرو، عمل قبول کیا جاتا ہے۔
* علم پیغمبروں کی میراث ہے اور مال کفار، فرعون و قارون وغیرہ کی۔
* جو اللہ تعالیٰ کے کاموں میں لگ جاتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے کاموں میں لگ جاتا ہے۔
*مومن کو اتنا علم کافی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہے۔
* کم کھانا صحت، کم بولنا حکمت، اور کم سونا عبادت میں شامل ہے۔
* علم ایک ایسا پودا ہے جسے دل و دماغ کی سرزمین میں لگانے سے عقل کے پھل اگتے ہیں۔
* عالم کا آرام کرنا جاہل کی عبادت سے بہتر ہے۔
* اے مسلمانو! تمہارے لیےرسولِ خدا کی ذاتِ گرامی ایک عمدہ نمونہ ہے۔
* اپنے رب سے گڑگڑا کر چپکے چپکے دعا کرتے رہو۔
*جو شخص بھی کوئی عمل کرتا ہے اس کا ذمہ دار وہ خود ہے۔
متعلقہ تحریریں:
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کے ہدایات و ارشادات
حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے کلمات قصار
حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے اقوال زریں