وصی شاہ کی شاعری
ایک شعر
میرے مولا تری جنت سے جدا لگتی ہے |
میری دھرتی مجھے معصوم دعا لگتی ہے |
دو شعر
اک یہی آس ہی کافی ہے مرے جینے میں |
دل نہیں آپ دھڑکتے ہیں مرے سینے میں |
تجھ سے گھاؤ ملے دل سے لگا لیتے ہیں |
کتنی لذت ہے تری ذات کے غم پینے میں |
Sorry
اب مگر کچھ بھی نہیں کچھ بھی نہیں ہو سکتا |
اپنے جذبوں سے یہ رنگین شرارت نہ کرو |
کتنی معصوم ہو نازک ہو حماقت نہ کرو |
بارہا تم سے کہا تھا کہ محبت نہ کرو |
شاعر کا نام : وصی شاہ
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
میری آنکھوں میں آنسو پگھلتا رہا، چاند جلتا رہا
ہم سے کیا پوچھتے ہو ہجر میں کیا کرتے ہیں
ترے گلے میں جو بانہوں کو ڈال رکھتے ہیں
جو اس کے سامنے میرا یہ حال آ جاۓ