• صارفین کی تعداد :
  • 3242
  • 2/3/2009
  • تاريخ :

خواہشات کے مرکب پر سوار نہ ہوں

حضرت محمد -ص-

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا  ارشاد ہے کہ

من اكل ما يشتهي ولبس ما يشتهي وركب مايشتهي لم ينظر اللّه اليه حتى ينزع او يترك.

تحف العقول صحفه 38

ترجمہ : اگر کوئي شخص جتنا دل چاہے کھاتا جو کچھ بھی دل چاہے پہنتا اور جس سواری پر دل چاہ گیا سوار ہوتا ہے تو اللہ تعالی اس پر اس وقت تک نظر کرم نہیں ڈالے گا جب تک وہ ایسا کرنا ترک نہیں کر دیتا۔

تشریح :

حدیث میں " رکب ما یشتھی" سے ممکن ہے حقیقی معنی مراد ہوں، یعنی ہر وہ سواری جو ایک شخص کو پسند ہو اور جس پر سوار ہونے کے لئے اس کا دل چاہتا ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ مراد "مرکب الامر " ہو یعنی جس چیز کا بھی دل چاہے وہ کرنے بیٹھ جائے۔ بہرحال خدا وند عالم جو عالم وجود میں تمام انسانی کمالات، تمام خوبیوں اور برکتوں کا سرچشمہ ہے، چاہتا ہے کہ انسان اپنی خواہشات کا تابع اور دل کا اسیر نہ ہو بلکہ اپنی چاہتوں اور خواہشوں پر قابو رکھے خواہشات سے مجبور ہوکر کوئي کام انجام نہ دے۔ اس منزل میں ان افراد کو اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہئے جو اپنی ہر خواہش پوری کرنے پر قادر نہیں ہیں کیونکہ یہ ایک بڑی نعمت ہے کہ انسان کو نفسانی خواہشات کی تکمیل کی راہ ہموار نہ دکھائی دے۔ جہاں تک ہو سکے انسان کو خواہشات کا مقابلہ اور زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرنا چاہئے۔


متعلقہ تحریریں:

 اچھا اخلاق

حدیث غدیر