• صارفین کی تعداد :
  • 1825
  • 6/22/2009
  • تاريخ :

بیت اللہ محسود بھی خطے میں امریکی  مشن پورا نہ کر سکا ،

 امریکہ کو نئے ایجنٹ کی تلاش

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث  غیر ملکی حمایت یافتہ مقامی طالبان کے سرغنہ بیت اللہ محسود کے ایک قریبی رشتہ حاجی ترکستان نے یہ انکشاف کرکے کہ بیت اللہ محسود امریکہ اور صیہونی حکومت کا ایجنٹ ہے بہت سے لوگوں کے شکوک و شبہات کو دور کردیا ہے۔ حاجی ترکستان کا کہنا ہے کہ بیت اللہ محسود امریکہ اور صیہونی حکومت کے اشاروں پر ہی مساجد اور علما کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ انہوں نے واضح لفظوں میں بیت اللہ محسود کے ان اقدامات کو اسلام اور اسلامی تعلیمات کے منافی اقدام بتایا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ افغانستان میں کمیونسٹ نظام کے خلاف اسلامی تحریک کی کامیابی کے بعد اس کو سبوتاژ کرنے کے لئے امریکہ نے طالبان کو وجود بخشا اور ان کے ذریعے افغانستان میں اسلامی خطوط پر بننے والی ایک نئی جمہوری حکومت کے آگے ایک ایسی دیوار کھڑی کردی کہ جس کا مقصد ایک اور اسلامی اور نظریاتی حکومت کو وجود میں آنے سے روکنا تھا چنانچہ طالبان کے وجود میں آتے ہی حالات پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین یہ بھانپ گئے تھے کہ افغانستان میں کیا ہونے جارہا ہے چنانچہ انہوں نے شروع ہی سے طالبان اور ان کے مشکوک اقدامات کو لوگوں کے سامنے بیان کرنا شروع کردیا تا ہم اس وقت مغربی میڈیا اور حکومتیں چونکہ طالبان کو اپنے مفادات کے لئے اقتدار میں دیکھنا چاہتی تھیں لہذا افغانستان کو ان کے سپرد کردیا اور جب طالبان کے ذریعے اسلام کو اچھی طرح سے ساری دنیا میں بدنام کرادیا لیکن جب طالبان کی حمایت کی بنا پر خود امریکہ اور مغربی حکومتوں پر حرف آنے لگا تو طالبان کو اقتدار سے بے دخل کرکے انہیں پاکستان کے قبائلی علاقوں میں لاکر بسا دیا گيا اور یہاں بھی ان کو کچھ خاص اہداف کے تحت مختلف طریقوں سے استعمال کیا۔البتہ اب دنیا اچھی طرح سے جان چکی ہے کہ طالبان اور ان کے حامی دراصل اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرانے کے مشن پر عمل پیرا ہیں، اسلام دشمن طاقتوں سے ان کی وابستگی کا انکشاف اس کا بین ثبوت ہے ۔بہرحال اب لگتا ہے کہ بیت اللہ محسود کو بھی اسامہ بن لادن ، ملاعمر اور عبداللہ محسود کی طرح اسکرین سے غایب کرنے کا وقت آن پہنچا ہے اور اب دیکھنا ہوگا کہ بیت اللہ محسود کے ادھورے مشن کو امریکہ کس کے سپرد کرتا ہے۔ 

اردو ڈاٹ آئی آر آئی بی