صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
سوموار 29 اپریل 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اصول و اعتقادات امامیہ
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
فتح كا انداز (حصّہ ششم)
ظلم و جور، ستم و استبداد نا انصافی و نا برابری كا قلع قمع كرنے كے لئے جہاں ایمان و اخلاق كی سخت ضرورت ھے وھاں صحیح نظام كے لئے طاقت ور عدلیہ كی بھی ضرورت ھے۔
وحی کی حقیقت اور اہمیت (پیغام الہی)
اللہ اپنے کسی برگذیدہ بندے کے پاس اپناپیغام بھیجتا ہے یہ پیغام اس تک مختلف طریقوں سے پہنچایا جاتا ہے کبھی تو اللہ کی آواز براہ راست اس نبی کے کان تک پہنچتی ہے
فتح كا انداز (حصّہ پنجم)
جس زمین پر ھم زندگی بسر كر رھے ھیں اس میں اتنی صلاحیت ھے كہ وہ موجودہ نسل اور آنے والی نسل كی كفالت كرسكے، لیكن بہت سے منابع كا ھمیں علم نہیں ھے اور تقسیم كا نظام بھی صحیح نہیں ھے۔
علیم اور قادر خدا
ہمارا جسم مختلف قسم کی غذاؤں کا محتاج ہے ۔ اگر مختلف غذا ئیں نہ ہوتیں تو ہم کیا کرتے ؟
شیعانِ علی (ع) کی پہچان
شیعانِ علی شفقت‘ علم وحلم رکھنے والے لوگ تھے اور دنیا سے بے رغبتی میں مشہور تھے۔
فتح كا انداز (حصّہ چهارم)
فتح كا انداز كے عنوان كے تحت پہلی، دوسری اور تیسری حدیث جو نقل كی ھے اس میں صنعت اور ٹكنالوجی كی غیر معمولی ترقی كی طرف اشارہ كیا گیا ھے۔
فتح كا انداز (حصّہ سوّم)
حضرت مھدی سلام اللہ علیہ كے عالمی انقلاب كے لئے تین مراحل ضروری ھیں
وحی کی حقیقت اور اہمیت (علم و آگاہی اور اس کی تعلیم )
شرعی لحاظ سے وحی کی تعریف یوں کی گئی کہ اللہ تعالیٰ کا اپنے انبیاء میں سے کسی کو حکم شرعی اور اس طرح کے دیگر احکام سے آگاہ کرنا وحی کہلاتا ہے۔
کافر سے محبت ممنوع اور بغض واجب ہے
جس نے کافر سے محبت کی تو اس نے خدا سے دشمنی کی اور جس نے کافر سے دشمنی کی تو اس نے اللہ سے محبت کی۔ پھر آپ نے فرمایا: دشمن خدا سے دوستی رکھنے والا بھی دشمنِ خدا ہے۔
فتح كا انداز (حصّہ دوّم)
احادیث میں ایسی پر معنی تعبیریں ملتی ھیں جن سے گزشتہ باتوں كے جواب واضح ھوجاتے ھیں۔ ذیل كی سطروں میں صرف چند حدیثیں قارئین كی نظر كر رھے ھیں۔
فتح كا انداز
جب حضرت مھدی سلام اللہ علیہ ظھور فرمائیں گے تو حضرت كی فتح كا انداز كیا ھوگا؟ اور كس طرح سے حضرت ساری دنیا كو عدل و انصاف سے بھر دیں گے؟
غیبت كے زمانے میں وجود امام كی نامرئی شعاعیں مختلف اثرات ركھتی ہیں
میدان جنگ میں جاں نثار بہادر سپاھیوں كی كوشش یہ ھوتی ہے كہ كسی بھی صورت پرچم سرنگوں نہ ھونے پائے جبكہ دشمن كی پوری طاقت پرچم سرنگوں كرنے پر لگی رھتی ہے كیونكہ جب تك پرچم لہراتا رھتا ہے، سپاھیوں كی رگوں میں خون تازہ دوڑتا رھتا ہے۔
زمانۂ غیبت میں وجودِ امام كا فائدہ
حضرت مھدی عجل اللہ فرجہ كی غیبت كا جب تذكرہ ھوتا ہے تو یہ سوال ذھنوں میں كروٹیں لینے لگتا ہے كہ امام یا رھبر كا وجود اسی صورت میں مفید اور قابل استفادہ ہے جب وہ نگا ہوں كے سامنے ھو اور اس سے رابطہ برقرار ھوسكتا ہے
بدطینت لوگوں سے دوستی مت رکھو
اشرار افراد کے ساتھ ہمنشینی اختیار کرنا یہ افراد صالح کے بارے میں بھی سوء ظن کا موجب بنتی ہے
طولانی غیبت
علامات ظھور كے ذیل میں ابھی یہ تذكرہ كرچكے ہیں كہ ظلم و استبداد كی ھمہ گیری كسی عالمی مصلح كی آمد كی خبر دے رھی ہے۔ شب كی سیاھی سپیدۂ سحری كا مژدہ سنا رھی ہے۔
خداشناسی (آٹھواں سبق)
خدا مہربان ہے اس نے ہمیں بہت سی نعمتیں دی ہیں ۔ ہوا پیدا کی تاکہ سانس لے سکیں ۔ پانی پیدا کیا تاکہ اسے پئیں اور اپنے آپ کو دھوئیں ۔
اخلاص کا نتیجہ
جس کسی نے کلمہ لا الٰہ الا اللّٰہ اخلاص کے ساتھ کہا وہ بہشت بریں میں داخل ہوگا اور اس کا اخلاص یہ ہے کہ لا الٰہ الا اللّٰہ ہر اس چیز سے روکے جو خدا نے اس پر حرام کی ہے۔
ظھور كی خاص علامتیں (حصّہ دوّم)
دجال كی طرح سفیانی كا بھی تذكرہ شیعہ اور سنّی روایات میں ملتا ہے۔ عالمی انقلاب كے نزدیك زمانے میں سفیانی كا ظھور ھوگا۔
خدا شناسی (ساتواں سبق )
کون سی ذات ہے کہ او ہماری تمام ضروریات کو جانتی تھی اور انکو ہمارے لۓ ضروری جانتے ہوۓ خلق کیا ہے ۔
اصالتِ روح (حصّہ نهم)
اس سے پہلے بھی كہا جا چكا ہے كہ اس سلسلے میں سب سے بڑا اعتراض محض جسم و جان اور مادہ و حیات كی نوعیتِ اختلاف كی تشخیص سے عبارت نہیں
توحید در عبادت
مذکورہ تینوں مراتب کا تعلق توحید نظری اور ایک طرح کی معرفت سے ہے، لیکن توحید در عبادت، توحید عملی اور موجود ہونے اور واقع ہونے کی نوع سے ہے
ظھور كی خاص علامتیں
یہ ایك حقیقت ہے ك جب بھی كسی معاشرے میں انقلاب كے لئے زمین ھموار ھوتی ہے تو غلط افوا ہیں پھیلانے والوں، فریب كاروں، حیلہ گروں اور جھوٹے دعوے داروں كی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
شیعیان کی سفارش قبول ہوگی
جس کسی نے ہمارے شیعوں کے ساتھ عداوت کی گویا کہ اس نے ہم آلِ محمد سے دشمنی مول لی‘ اور جس کسی نے ہمارے شیعوں کے ساتھ محبت کی گیا کہ اس نے ہم سے محبت کی
روز حساب
قرآن مجید میں عالم آخرت کو مختلف الفاظ کے ساتھ تعبیر کیا گیاہے،یوم الدین،یوم حساب اور دوسری تعبیریں استعمال ہوئی ہیں
ظھور كی علامتیں (حصّہ سوّم)
جب كبھی دجال كا تذكرہ ھوتا ہے، ذھن پُرانے تصورات كی بنا پر فوراً ایك خاص شخص كی طرف متوجہ ھوجاتا ہے جس كے صرف ایك آنكھ ہے جس كا جسم بھی افسانوی ہے اور سواری بھی۔ جو حضرت مھدی (عج) كے عالمی انقلاب سے پہلے ظاھر ھوگا۔
وحی کی حقیقت اور اہمیت ( کلام الہی )
شریعت کی اصطلاح میں وحی اللہ کا وہی کلام ہے جو اس کے انبیاء میں سے کسی پر نازل ہوا ہو۔
علامات شیعہ از نظر معصومین علیھم السلام
ہمارے شیعہ پرہیزگار‘ کارِخیر میں ہروقت کوشاں رہنے والے‘ وفادار‘ امانت دار‘ زہد و تقویٰ اور عبادات الٰہی بجا لانے والے‘ شبانہ روز اکاون رکعت نماز ادا کرنے والے‘ راتیں عبادت الٰہی میں گزارنے والے
ظھور كی علامتیں (حصّہ دوّم)
اس طولانی حدیث میں (جس كو ھم نے بطور اختصار پیش كیا ہے) جو برائیاں اور مفاسد بیان كئے گئے ہیں ان ہیں تین حصوں میں تقسیم كیا جا سكتا ہے۔
اصالتِ روح (حصّہ هشتم)
پیكانالیز كے مشہور و معروف ماہر نفسیات فرائیڈ نے نفسیات كے میدان میں ایك انقلاب برپا كردیا
توحید افعالی
توحید افعالی سے مراد اس چیز کی معرفت اور ادراک ہے کہ کائنات اپنے تمام تر نظاموں، روایات، عقل و اسباب اور معلومات و مسببات کے باوجود اسی کا فعل اور اسی کے ارادے کا نتیجہ ہے
خدا شناسی (چھٹا سبق)
حسن تیسری جماعت میں پڑھتا تھا وہ بہت چالاک تھا ، وہ اپنا سبق اچھی طرح سمجھنا چاہتا تھا اور ہر چیز میں غور و فکر کرتا تھا ۔ اگر اسے کوئی چیز ومجھ نہ آتی تو پوچھا کرتا تھا ۔
علمائے شیعہ کا دوسرے اسلامی مکاتب فکر کو دعوت عام
جعفری شیعہ کے بزرگ علماء تمام اسلامی مختلف مذاھبکے علماء کے درمیان مختلف موضوعات میںگفتگو اور تبادلہٴ خیال کی ضرورت پر زور دیتے ھیں
ظھور كی علامتیں
سب سے پہلی وہ علامت جو عظیم انقلاب كی آمد كی خبر دیتی ھے۔ وہ ظلم و فساد كا رواج ھے۔ جس وقت ھر طرف ظلم پھیل جائے، ھر چیز كو فساد اپنی لپیٹ میں لے لے۔
توحید صفاتی
توحید صفاتی سے مراد ذات حق تعالیٰ کی صفات کے ساتھ عینی وحدانیت اور ان صفات کی ایک دوسرے سے یگانگت کی معرفت و ادراک ہے۔
اصالتِ روح (حصّہ هفتم)
لامارك كہتا ہے: زندگی فیزیكی كیفیت كے علاوہ كچھ نہیں، زندگی كی تمام كیفیتیں فیزیكی یا كیمیاوی علل پر موقوف ہیں اور ان كا مركز نمو (منشا) جاندار كی مادّی تعمیر كے اندر ہے۔
وحی کی حقیقت اور اہمیت
لغت میں لفظ ” وحی“ مختلف معانی میں استعمال ہوا ہے ان معانی کے درمیان قدر جامع اور قدر مشترک ” مخفی تفہیم اور القاء“ ہے۔
انتظار كے اثرات
گذشتہ بیانات سے یہ بات روشن ھوگئی كہ عظیم مصلح كا انتظار ایك فطری تقاضہ ھے اور انسان دیرینہ آرزو كی تكمیل ھے۔ یہ عقیدہ ایك خالص اسلامی عقیدہ ھے یہ عقیدہ صرف فرقہ شیعہ سے مخصوص نہیں ھے
خداشناسی (پانچواں سبق)
اکبر اور حسین چھٹی کے دن علی آباد نامی گاؤں میں گۓ ۔ علی آباد بہت خوبصورت اور آباد گاؤں ہے اس میں بڑے بڑے باغ اور سبز کھیت ہیں گاۓ او بھیڑ وں کے گلے آبادی کے اطراف میں چررہے تھے ۔
شیعوں کا عقیدہٴ توسل اور شفاعت
شیعہ رسول اکرم (ص) اور ان کی آل پاک سے شفاعت طلب کرتے ھیں، اور ان کو خدا کی بارگاہ میں اپنے گناھوں کی مغفرت، طلب حاجات، اور مریضوں کی شفایابی کیلئے، وسیلہ قرر دیتے ھیں
خداشناسی (چوتھاسبق )
زہرا کا ایک بھائی پیدا ہوا جس کا نام مجید تھا ۔ زہرا بہت خوش تھی اور اسے اپنے نو مولود بھائی سے بہت محبت تھی ۔
حضرت امام مہدی (ع) كے ظھور پر زندہ دلیلیں
چند سال قبل كینیا (افریقہ) كے ایك باشندے بنام ابو محمد نے ادارہ رابطہ عالم اسلامی سے حضرت مہدی (ع) كے ظھور كے بارے میں سوال كیا تھا۔
اصالتِ روح (حصّہ ششم)
جاندار، تغذیہ كی خاصیت ركھتا ہے، وہ خود كار (خودكفیل) اور داخلی عوامل كے زیر اثر بیرونی مواد كو اپنے لئے جذب كرتا ہے
شیعوں کے یھاں مختلف زیارتوں کے اہتمام کی علت
شیعہ نبی اکرم (ص)، اھل بیت (ع)اور آپ کی پاک ذریت جو جنت البقیع اور مدینہ منورہ میں مدفون ھیں ان کی قبروں کا احترام کرتے ھیں، جن میں امام حسن مجتبیٰ، امام زین العابدین، امام محمد باقر، اور امام جعفر صادق علیھم السلام ھیں۔
ترویج اذان؛ اھل سنت كی نظر میں (حصّہ چهارم)
ہمارے نزدیك یہ تمام روایات كئی وجھوں سے اپنے مدعا پر دلیل بننے كی صلاحیت نہیں ركھتی۔
شیعوں کے عبادی اعمال
جعفری شیعہ نماز پڑھتے ھیں، روزہ رکھتے ھیں ، اپنے مال سے زکوٰة اور خمس ادا کرتے ھیں ، مکہٴ مکرمہ جاکر ایک بار بطور واجب حج بیت الله الحرام کرتے ھیں، اس کے علاوہ بھی مستحب عمرہ و حج ادا کرتے رہتے ھیں ، نیکیوں کی طرف دعوت دیتے ھیں،اور برائیوں سے روکتے ھیں
انتظار اور فطرت (حصّہ دوّم)
ایك ایسی عالمی حكومت كا انتظار جو ساری دنیا میں امن و امان برقرار كرے، انسان كو عدل و انصاف كا دلدادہ بنائے، یہ كسی شكست خوردہ ذھنیت كی ایجاد نہیں ھے، بلكہ انسان فطری طور پر ایسی عالمی حكومت كا احساس كرتا ھے۔
شیعوں کاعقیدہٴ وظائف امامت
شیعوں کا عقیدہ ھے کہ چونکہ - رسول اکرم (ص) کے بعد-امام کی ذمہ داری وھی ھے جو نبی کی ھوتی ھے جیسے امت کی قیادت و ھدایت ، تعلیم و تربیت ، احکام کی وضاحت اوران کی سخت فکری مشکلات کا حل کرنا ، نیز سماجی اھم امور کا حل کرنا،
خداشناسی (تیسراسبق)
داؤود اور سعید باغ میں باپ کے ساتھ سیر کرنے گۓ ۔ باغ بہت خوبصورت تھا درخت سرسبز اور بلند تھے ۔ رنگا رنگ عمدہ پھول تھے ۔ باغ کے وسط سے ایک نہر گزرتی تھی کہ جس میں بطخیں تیر رہی تھیں ۔
انتظار اور فطرت
بعض لوگوں كا قول ھے كہ اس عقیدے كی بنیاد فطرت پر نہیں ھے بلكہ انسان كے افكار پریشاں كا نتیجہ ھے اس كے باوجود اس عقیدے كی اصل و اساس انسانی فطرت ھے، اس نظریے كی تعمیر فطرت كی بنیادوں پر ھوئی ھے۔
اصالتِ روح (حصّہ پنجم)
اس منزل پر پہنچنے كے بعد اس بحث كو انسانی روح اور اس كے ظواہر پر معمول كے مطابق منحصر كرنا ضروری نہیں، ہم اسے نچلے درجے سے شروع كركے زندگی كے تمام آثار و ظواہر میں پھیلاؤ دے سكتے ہیں۔
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن