• صارفین کی تعداد :
  • 4448
  • 11/30/2009
  • تاريخ :

ماں باپ كى ذمہ داري ( حصّہ دوّم )

ماں باپ

بچے نے جب كہ ابھى وضع زندگى كے بارے ميں كوئي راستہ متعين نہيں كيا ہوتا اور سعادت و بدبختى ہر دو كى اس ميں قابليت ہوتى ہے اس سے ايك كامل انسان بھى بنايا جا سكتا ہے اور ايك گھٹيا درجے كا حيوان بھى ۔ ہر انسان كى سعادت اور بدبختى اس كى كيفيت تربيت سے وابستہ ہے اور اس عظيم كام كى ذمہ دارى ماں باپ كے كندھوں پر ڈالى گئي ہے ۔ اصولاً ماں باپ كا معنى يہى ہے ۔ ماں باپ يعنى انسان ساز اور كمال بخشنے والے دو وجود ۔ عظيم ترين خدمت كہ جو ماں باپ اپنى اولاد كے ليے انجام دے سكتے ہيں وہ يہ ہے اسے خوش اخلاق ، مہربان، انسان دوست، خيرخواہ، حريت پسند، شجاع، عدالت پسند، دانا، درست كام كرنے والا، شرافت مند ، با ايمان فرض شناس ، سالم ، محنتى ، تعليم يافتہ ، اور خدمت گزار بننے كى تربيت ديں ۔

ماں باپ كو چاہيے كہ اپنے بچے كو اس طرح سے ڈھاليں كہ وہ دنيا ميں بھى سعادت مند ہو اور آخرت ميں بھى سرخرد۔ ايسے ہى افراد در حقيقت ماں باپ كے عظيم مرتبے پر فائز ہو سكتے ہيں نہ وہ كہ جنہوں نے ايك جنسى جذبہ كے تحت اولاد كو وجود بخشا ہے اور اسے بڑا ہونے كے لئے چھوڑ ديا ہے كہ وہ خود بخود تربيت پائے ۔

پيغمبر اكرم (ص) نے فرمايا:

باپ جو اپنى اولاد كو بہترين چيز عطا كرسكتا ہے وہ اچھا ادب اور نيك تربيت ہے ۔ (مجمع الزوائد ۔ ج 8 ص 159)

خصوصاً ماں كى اس سلسلے ميں زيادہ اہميت ہے ۔ حتى كہ دوران حمل بھى اس كى خوراك اور طرز عمل بچے كى سعادت اور بدبختى پر اثر انداز ہوتا ہے ۔

پيغمبر اسلام (ص) نے فرمايا:

خوش نصيب وہ ہے كہ جس كى خوش بختى كى بنياد ماں كے پيٹ ميں پڑى ہو اور بدبخت وہ ہے جس كى سعادت كا آغاز شكم مادر سے ہوا ہو ۔

(بحار الانوار ۔ ج 77 ۔ ص115۔133)

رسول اكرم (ص) نے فرمايا:

الجنة تحت اقدام الامہات ۔

(مستدرك ۔ ج 2 ۔ ص 638)

 

کتاب کا نام  آئين تربيّت
مؤلف  آيت اللہ استاد ابراہيم اميني
ترجمہ قيصر عبّاس ، ثاقب نقوي
پیشکش شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان

 


متعلقہ تحریریں :

بچے کے لیے ماں کا دودھ  ایک انمول نعمت الہی

اولاد انسان کیلئے قدرت کا ایک عظیم عطیہ ہے

زچہ اور دودھ پلانے والی ماں کی خوراک

بچے کے لیے ماں کا پہلا تحفہ