• صارفین کی تعداد :
  • 4360
  • 9/9/2011
  • تاريخ :

موبائل فون سے دماغ کے سرطان کا خطرہ :عالمي ادارہ صحت کي رپورٹ

موبائل فون

عالمي ادارہ  صحت کے مطابق دنيا بھر ميں تقريباً پانچ  ارب  ايسے افرادجو دن ميں چار گھنٹے تک  موبائل فون کا استعمال کرتے ہيں، دماغ ميں سرطان زدہ رسولي پيدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہيں- 

بہت سے سائنس دانوں نے عالمي ادارہ صحت کے اِس بيان کي تائيد کي ہے،  تا ہم اُن کا کہنا ہے کہ عالمي ادارہ صحت نے صحت پرديگر آلات کے اثرات کے بارے ميں کچھ نہيں کہا -

کميلا ريڈ جو ايک ريسرچر اورموبائل فون کے ناقدين ميں سے ہيں، کہتي ہيں کہ موبائل فون سے جو شعائيں نکلتي ہيں وہ  بہت دراز اورسخت ہوتي ہيں، جِس کو ہمارا دماغ برداشت نہيں کرسکتا- ريڈ کہتي ہيں کہ اِن ويوز سے نہ صرف سرطان کے خدشات بڑھ جاتے ہيں بلکہ اِس کےاثرات انسان کے تمام خليوں پر ہوتے ہيں-

ريڈ نے خاص طور پرسيل فون کے انٹينا کي  سکولوں کے قريب  بڑھتي ہوئي تنصيب کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کيا-

اُن کے بقول: ’سائنسداں سيل فون سے پيدا ہونے والي شعاؤ ں کي وجہ سے صحت پرمضر اثرات سے اتفاق تو نہيں کرتے،

 تا ہم،  اِس بارے ميں اُن ميں يہ  ضروراتفاق پايا جاتا ہے کہ بچوں کےمعاملے ميں احتياط کرني چاہيئے- کچھ ماہرينِ صحت کاخيال ہے کہ اِس کے اثرات بڑے پيمانے پر ديکھے جا سکتے ہيں‘-

 نيشنل انسٹي ٹيوٹ سے منسلک نورا وولکو سيل فون کے استعمال سے دماغ پر اثرات کے بارے ميں کہتي ہيں کہ اُن کي تحقيق سےثابت ہوا ہے کہ انسان کا دماغ سيل فون سے نکلنے والي شعا ؤ ں کے بارے ميں بہت حساس ہے،خاص طور پر جب اس کو سر کے قريب رکھاجائے –

سيل فون کے استعمال کے بارے ميں والدين کو مشورہ ديتے ہوئے ڈاکٹر نورا کہتي ہيں کہ بچوں اور نوجوانوں  کي حوصلہ افزائي کي جائے کہ وہ سيل فون کو سر کے قريب نہ لائيں، بلکہ سپيکر يا پھر ہيڈ فون کا استعمال کريں اور سيل کو تکيے کے نيچے بلکل  نہ رکھيں-

تاہم، بہت سے ماہرين کے مطابق ، سيل فون اور دماغ کے کينسر کےتعلق کے بارے ميں سامنے آنے والے  حقائق کافي نہيں ہيں اور ابھي مزيد تحقيق کي ضرورت ہے-


متعلقہ تحريريں :

خون کے روايتي ٹيسٹ سے ٹي بي کي درست تشخيص ممکن نہيں

پندرہ منٹ کي روزانہ ورزش ضروري

 صرف تين گرام نمک کم کرکے دل کو صحت مند رکھيئے

ايم چِپ: خون کا تجزيہ کہيں بھي کبھي بھي

افطار ميں خوراک کے استعمال ميں احتياط ضروري