• صارفین کی تعداد :
  • 1962
  • 1/16/2008
  • تاريخ :

ایران کا مدبّر وزير اعظم میرزا تقی خان امیر کبیر

امیرکبیر

20 محرم سنہ 1268 ھ ق کو ایران کے مدبّر وزير اعظم میرزا تقی خان امیر کبیر کو وزارت سے معزول کردیا گیا ۔ وہ قاجاری دورکے عظیم ترین سیاست داں اور ناصرالدین شاہ قاجار  کے وزير اعظم تھے ۔ وہ حریت پسند ، صاحب ایمان اور علم و دانش کے حامی تھے ۔ انہیں ایران میں ادب و ثقافت اور تعلیم و تربیت کے شعبے میں ترقی یافتہ افکار اور اصلاحات کا بانی شمار کیا جاتا ہے ۔انہوں نے اپنی وزارت کے مختصر سے عرصے میں بہت سی اہم خدمات اور اصلاحات انجام دیں ۔ امیر کبیر نے امور مملکت میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت اور اونچے طبقے کی لوٹ مار کو روکنے کی کافی کوشش کی ۔ دارالفنون کالج کا قیام ، مفید اور کارآمد کتابوں کے ترجمے اور اشاعت اور علمی و ثقافتی معلومات پر مشتمل اخبارات کی اشاعت ان کی اہم اصلاحات میں شامل ہیں۔امیر کبیر کی حریت پسندی اور ایران کی سربلندی کے لئے ان کی کوششوں کے باعث بیرونی طاقتیں اور ان کے زرخرید ملکی کارندے اس عظیم دانشور اور مصلح وزير اعظم کے دشمن ہوگئے ۔آخر کار ان کے دباؤ میں آکر قاجاری بادشاہ نے پہلے انہیں وزارت عظمیٰ سے معزول کیا ۔ بعد میں کاشان جلد وطن کرکے قتل کروادیا.


متعلقہ تحریریں: 

بو علی سینا کا انتقال

غصے اور جرات  سے بهرپورانسان  کی یاد