صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
ھفتہ 4 مئی 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اسلامی تاریخ و تمدن
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا26
یہ اقضیۂ غیر محتومہ ہیں جن کا علم خداوند متعال نے ملائکہ، انبیاء اور اوصیاء کو عطا کیا ہے
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا25
فضيل بن يسار کہتے ہیں: میں نے امام محمد باقر علیہ السلام کو فرماتے ہوئے سنا کہ: علوم دو ہیں ایک وہ جو خدا کے خزانے میں محفوظ ہے اور اس نے خلق اللہ میں سے کسی کو بھی اس سے مطلع نہیں فرمایا ہے۔
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا24
ابوبصیر روایت کرتے ہیں کہ امام ابوعبداللہ جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: بے شک خدا کے پاس دو علوم ہیں ایک علم مکنون و مخزون اور خزانۂ الہی میں چھپا ہوا علم ہے
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا23
اس جواب کے لئے ایک تمہید کی ضرورت ہے تاکہ مسئلے کا جواب مکمل طور پر واضح ہوجائے۔
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا22
کہئے کہ میں قدرت نہیں رکھتا اپنے لیے کسی نفع اور نہ نقصان پر مگر جو اللہ چاہے اور میں خود غیب جانتا ہوتا تو بہت فائدہ اپنے لیے حاصل کر لیتا
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا21
امام علیہ السلام کا علم اور ان کے کرامات اور ان کے توسط سے وارد ہونے والی غیب کی خبریں سب اللہ کے اذن سے ہیں اور اہل تشیع میں کسی نے ابھی تک نہیں کہا ہے
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا20
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اپنے وصال پر منتج ہونے والی بیماری کے بستر پر تھے کہ فرمایا: میرے خلیل کو میرے پاس بلا لاؤ۔
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا19
صفوان کہتے ہیں: میں نے امام رضا علیہ السلام سے عرض کیا: مجھے امام کے بارے میں بتائیں کہ وہ (امام) کس وقت جان لیتا ہے کہ وہ امام ہے؟
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا10
معصومین علیہم السلام نے بھی امیرالمؤمنین علیہ السلام کے دیگر فضائل کی مانند اس فضیلت کو بھی بیان فرمایا ہے اور ہم یہاں بعض احادیث نقل کرتے ہیں:
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا9
اس رات خدائے متعال نے جبرائیل اور میکائیل علیہماالسلام سے ارشاد فرمایا: میں نے تم دونوں میں برادری اور اخوت قائم کی ہے
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا8
اور اگر کوئی عناد اور دشمنی کی بنا پر انکار کردے تو اس نے خدا کی بات کو جھٹلانے کی کوشش کی ہے اور
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا7
اس آيت ميں جو حضرت علي عليہ السلام کي شان ميں نازل ہوئي ہے، خداوند متعال علي عليہ السلام کي اس فضيلت کا اعلان فرماتا ہے اور اس بات کي تصديق فرماتا ہے
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا6
تمام مفسرین نے روایت کی ہے کہ مذکوہ بالا آیت علی علیہ السلام کی شان میں نازل ہوئی اور اس رات نازل ہوئی جب علی علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بستر پر سوگئے تا کہ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی جان محفوظ رہے
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا5
کسی عمل کی وقعت معلوم کرنے کا چوتھا معیار یہ ہے دینداروں اور شریعت کے پابند افراد اس کی تائید کریں
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا4
مثلاً خداوند متعال فرمادے کہ حج اس کی رضا کا سبب ہے؛ اس صورت میں جو بھی حج بجا لائے؛ لوگ اس کے عمل کو نیک سمجھتے اور اس کی مداحی کرتے ہیں
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا3
بہرحال علی علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا لباس زیب تن کرکے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بستر پر سوگئے اور قربانی کی عظیم تاریخ رقم کردی
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا2
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے خدا کے حکم پر اپنا لباس علی علیہ السلام کو پہنایا اور اپنے بستر پر لیٹنے کا حکم دیا
کيا رسول اللہ کے بستر پر ليٹنا فضيلت نہ تھا1
شیعہ عقیدے کے مطابق حضرت امیرالمؤمنین علی علیہ السلام علم لدنی کے مالک تھے اور جانتے تھے
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا18
یہاں امام علیہ السلام کے علم لدنی کے سلسلے میں شیعہ عقیدے، اس کی کیفیت اور اس کی وسعت کا جائزہ لیتے ہيں
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا17
چنانچہ معلوم ہوتا ہے کہ اس زمانے کے معاشرے میں صحابہ اور تابعین اور ائمہ علیہم السلام کے زمانے میں پیغمیر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بستر پر علی علیہ السلام کا قیام، مسلمہ فضیلت سمجھا جاتا تھا
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا16
اس استدلال سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بستر پر لیٹنے کا عمل نہ صرف عام صحابہ کے نزدیک ایک عظیم فضیلت سمجھا جاتا تھا
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا15
لیکن اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور اولوالامر کے فرامین پر بصارتیں اور سماعتیں بند رکھ کر
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا14
اور جس گھر میں میں تھا، جس طرح کہ خدا جانتا ہے اور لوگ جانتے ہیں، وہاں میں نے اپنی تلوار سونت لی اور اپنا دفاع کیا۔
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا13
علی علیہ السلام نے فرمایا: کون تھا میرے سوا جس نے اپنی جان پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی جان کے لئے ڈھال بنا دی جب مشرکین آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو قتل کرنا چاہتے تھے؟
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا12
ابوبکر بھی غار میں اپنے عمل کے حوالے سے شعر کی زبان میں یوں گویا ہوئے ہیں
کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا11
میں نے اپنی جان ایک عظیم شخصیت کے لئے ڈھال بنا دی جو زمین پر قدم رکھنے والوں میں بہترین ہیں۔
ولايت اہل بيت رکن ايمان ہے؛ ايک سوال اور اس کا جواب2
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جس کا میں مولا ہوں یہ علی (ع) اس کے مولا ہیں
ولايت اہل بيت رکن ايمان ہے؛ ايک سوال اور اس کا جواب1
اگر اہل بیت علی بن ابی طالب اور ائمۂ معصومین علیہم السلام کی ولایت ایمان کا رکن ہے تو قرآن میں اس کا ذکر کیوں نہیں آیا؟
ولايت علي بن ابي طالب ناقابل انکار 4
خدایا! دوست رکھ اس کے دوست کو اور دشمن رکھ اس کے دشمن کو۔ جس نے سنا وہ اٹھ کر گواہی دے
ولايت علي بن ابي طالب ناقابل انکار 3
ابن ارقم نے کہا: اس مقام پر کوئی بھی ایسا نہ تھا جس نے اپنی آنکھوں سے رسول اللہ (ص) کی زیارت نہ کی ہو
ولايت علي بن ابي طالب ناقابل انکار 2
طبری اپنی سند سے عتبة بن حكیم کے حوالے سے اس آیت کے ذیل میں لکھتے ہیں: اس آیت میں والذین آمنوا سے مراد اور اس کا مصداق علی بن ابی طالب علیہ السلام ہیں جنھوں نے رکوع کی حالت میں صدقہ دیا۔
ولايت علي بن ابي طالب ناقابل انکار1
علی علیہ السلام کی ولایت قرآن مجید کی متعدد آیات اور شیعہ و سنی کتب میں مروی بے شمار روایات و احادیث سے ثابت ہے۔
معراج النبي (ص) اور ولايت علي (ع) 3
معراج میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے کلام الہی کے دوران کوئی حجاب حائل نہ تھا؛ فرمایا
معراج النبي (ص) اور ولايت علي (ع) 2
چنانچہ پہلے مسئلے کے بارے میں کہنا چاہئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو آخری حج کے موسم میں ہی علی علیہ السلام کے تقرر اور انہیں ولایت کا عہدہ سونپنے کا حکم نہیں ہوا تھا بلکہ یہ حکم اس سے پہلے بھی کئی بار نازل ہوا تھا۔
معراج النبي (ص) اور ولايت علي (ع) 1
خداوند متعال نے مجھ سے ارشاد فرمایا: علی آپ کے بعد مخلوقات پر میری حجت ہیں۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع7
یہ چراغ ایک بابرکت درخت زیتون سے روشن ہوتا ہے جو امیرالمؤمنین علیہ السلام کا وجود مبارک ہے۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع 6
اللہ آسمان اور زمین کا اجالا ہے، اس کی روشنی کی مثال اس گلوب کی سی ہے جس میں چراغ ہو، وہ چراغ ایک شیشہ کی چمنی کے اندر ہو، وہ شیشہ ایسا ہو جیسے چمکتا ہوا تارا، وہ روشن ہوتا ہو ایک بابرکت درخت زیتون سے جو نہ مشرق کی طرف کا ہے اور نہ مغرب کی طرف کا۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع5
امیرالمؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں: پس ابلیس کے ساتھ خدا کے معاملے سے عبرت حاصل کرو کہ خداوند متعال نے اس کے تمام نیک اعمال باطل کردیئے اور اس کی اتنی سعی و کوشش کو بے ثمر کردیا۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع4
اس کے بعد اس نے محمد (ص) و علی و فاطمہ علیہما السلام کو خلق فرمایا پس وہ ایک ہزار زمانے ٹہرے رہے۔ اس کے بعد اللہ نے دوسری مخلوقات پیدا کیں
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع3
محمد بن سنان کہتے ہیں: میں حضرت امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کی خدمت میں حاضر تھا اور میں نے ولایت کے بارے میں شیعیان آل محمد (ص) کے درمیان موجود اختلافات کی طرف اشارہ کیا
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع2
و السلام عليك يا ميثاق الذي اخذه و وكّده سلام ہو آپ پر اے اللہ کی ميثاق محکم جو اللہ نے لوگوں سے ليا اور اس پر تأکید فرمائی۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع1
بلکہ وہ معزز بندے ہیں جو اس پر کسی بات میں سبقت نہیں کرتے اور وہ اس کے حکم پر عمل کرنے والے ہیں۔
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 17
اس کے بعد خداوند متعال نے حکم نازل فرمایا کہ [اے میرے حبیب!] بار پروردگارا! عرب متشدد اور جفاکار لوگ ہیں
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 16
پس آپ (ص) نے اللہ کی طرف رجوع کیا (اور راہ حل کی التجا کی) خداوند متعال نے وحی فرمائی: اے پیغمبر! جو اللہ کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 15
اے پیغمبر ! جو اللہ کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے، اسے پہنچا دیجئے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 14
قرآن نے نماز، روزہ، خمس، زكواة، جہاد، امر بالمعروف اور نہی عن المنكر اور تولّا و تبرّا کی خصوصیات اور جزئیات بھی بیان نہیں فرمائی ہيں اور صرف ان کے وجوب کی کلیت بیان فرمائی ہے۔ ارشاد ہوتا ہے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 13
اس آیت میں تدبر کرنے کا تقاضا یہ ہے کہ اس کا مصداق ڈھونڈ لیا جائے اور جب ہم تفحص و تحقیق کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اس آیت کا مصداق امیرالمؤمنین علی سلام اللہ علیہ ہیں۔
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 12
اسلام پانچ چیزوں پر استوار کیا گیا ہے: نماز، زكواة، روزہ، حج اور ولايت، اور ان میں کسی بھی چیز کی طرف اتنی شدت و وسعت سے دعوت نہیں دی گئی جتنی کہ ولایت کی طرف دی گئی ہے۔
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 11
اور چونکہ اسلامی امت کی تشخیص کے مطابق اہل بیت علیہم السلام کی ولایت و خلافت اسلام کے مفاد میں نہ تھی
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 10
آج کافر لوگ تمہارے دین کے زوال و نابودی سے نااُمیدہو گئے ہیں پس تم ان سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو۔ آج میں نے تمہارے دین کوکامل کر دیااور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو بحیثیت دین کے پسند کر لیا
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن