• صارفین کی تعداد :
  • 2727
  • 12/15/2011
  • تاريخ :

عورت اور قديم معاشروں کي بدقسمتي

خاتون

عورت کے بغير انساني معاشرے کا تصوّر بھي نہيں کيا جا سکتا - اس نازک صنف نے دنيا ميں بہت قربانياں دي ہيں - اللہ تعالي نے عورتوں کے احترام کا حکم ديا ہے - عورت معاشرے ميں مختلف روپ ميں نظر آتي ہے - کہيں ماں ، کہيں بيٹي ، کہيں بيوي تو کہيں بہن - اس کے سب کے سب روپ مقدس اور قابل احترام ہيں کيونکہ اس کے ہر روپ ميں قرباني کا جذبہ موجود ہے - اسلامي معاشرے ميں خواتين کو قدرو منزلت کي نظر سے ديکھا جاتا ہے -  يہ ہماري عزت کي وہ بلند چوٹي  اور عظمت کي وہ مضبوط چٹان  ہے کہ اس کي درستگي اور دين پر اس کي استقامت  کے باعث اسلام  کے خلاف  مکرو فريب کر نے والوں  کي ماکرانہ  چاليں  بھي ٹکرا  کر چکنا چور  ہو جائيں  اور اگر  يہ فساديوں  اور دين بيزار لوگوں  کي سازشوں   کا شکار ہو جائے تو شروفساد  کا بہت بڑا دروازاہ کھل جائے- (والعياذ باللہ) لہذا  ضروري ہے کہ ہم عورتوں کے صحيح  مقام ومرتبہ کو سمجھيں  اور انہيں  وہ عزت ديں جو اسلام نے انہيں دي ہے - اور خود عورتيں  بھي  اپنے آپ کو اسي دائرہ ميں رکھيں  جو شريعت نے ان کے ليے مقرر کي ہے- کيوں کہ يہ شريعت ، اللہ  تعاليٰ  کي نازل کردہ ہے - جو ہماري ديني   ودنيوي تمام تر   حاجات کي ضامن  ہے يقينا  جو مقام  عورتوں  کو حاصل تھا يا  ان کے ساتھ جس قسم کے ناروا اور ظالمانہ  سلوک کيے  جاتے تھے  وہ اہل نظر  پر مخفي  نہيں ہيں - چنانچہ  اہل عرب بچيوں  کو  زندہ درگور کر ديتے تھے- انھيں اپنے حقوق سے محروم رہ کر زندگي بسر کرنے پر مجبور کر ديتے تھے  -

رومن قانون کے مطابق عورت بچپن ميں باپ کي  اور شادي  کے بعد شوہر کي مقبوضہ  ہوتي تھي - يونان ميں عورت ورثہ ميں دي جاتي  اور اس کي بيع وشراء جائز تھي- دوسري  عورت  سے اپني بيوي کو بدلا  جا سکتا تھا- چين وجاپان ميں عورتوں کے معبدوں ميں داخلے پر پابندي تھي- بلکہ وہ مذہبي  رسوم ميں  حصہ  بھي نہيں لے سکتي تھي- ہندوستان ميں بھي بچيوں کو عربوں کي طرح زندہ درگور کر دينے کا رواج تھا- شوہر کي چتاپر بھينٹ  چڑھا دي جاتي   تھي-

 اگر کم سني ميں شادي کردي گئي اور شوہر مرگيا تو دوبارہ شادي  کے حق سے ہميشہ  کے ليے محروم کردي جاتي تھي- عيسائي مذہب ميں رومن کيتھولک فرقہ کے نزديک  عورت انجيل  مقدس کو نہيں چھو سکتي تھي- ازيں قبيل دنيا کي تمام اقوام وملل ميں عورتوں کي حالت نہايت  بري اور خستہ تھي-

اسلام نے جس طرح انسانيت کي عظمت کو اجاگر کيا اور انسان کو اس کے مکرم و محترم اشرف المخلوقات ہونے کي طرف متوجہ کيا ہے -

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں :

عورت اور ترقي  (حصّہ هفتم)