• صارفین کی تعداد :
  • 3855
  • 12/30/2011
  • تاريخ :

مسکراہٹ اور خوش رہنے والوں کي عمر بھي طويل

مسکراہٹ

خوش رہنے والے لوگ نہ صرف زندگي سے زيادہ لطف اندوز ہوسکتے ہيں بلکہ ايک نئ تحقيقاتي رپورٹ ميں انکشاف کيا گيا ہے وہ ايک لمبي زندگي پاتے ہيں-

برطانيہ ميں ايک طويل مدت تک کي جانے والي تحقيق ميں تقريباَ چار ہزار زير مشاہدہ افراد سے کہا گيا ہے کہ وہ کسي ايک مخصوص دن کے اپنے احساسات کا حساب رکھيں-

يونيورسٹي کالج لندن کے اينڈريو سٹپٹو کہتے ہيں کہ تحقيق کے ليے بہت سادہ طريقے استعمال کيے گئے-

’’مثبت اثرات کے کے ليے پيمانہ مختلف مشاہدوں کا مجموعہ تھا- خوش رہنے والے لوگ کيا محسوس کرتے تھے، ان احساسات کے دوران وہ اپنے آپ ميں کتني گرم جوشي محسوس کرتے تھےاور وہ کس قدر مطمئن تھے- اور ان سب کو پانچ نکات پر مشتمل ايک سادہ پيمانے پر پرکھا جاتا-‘‘

اگلے پانچ سالوں کے دوران محقيقين نے زيرمشاہدہ افراد ميں اموات کي شرح پر نظر رکھي- ’’اس عرصے کے دوران ہم اس نتيجے پر پہنچے کہ جن لوگوں ميں مثبت اثرات زيادہ تھے ان کي موت کے امکانات کم رہے-‘‘

درحقيقت زيادہ خوش رہنے والے لوگوں ميں دوسروں کے مقابلے ميں مرنے کے خطرات 35 فيصد کم تھے-

ماضي ميں کيے گئے ان مشاہدوں کے برعکس، نئي تحقيق ميں زير مشاہدہ افراد سے پوچھا گيا کہ وہ کسي خاص موقع پر کيا محسوس کررہے تھے- پچھلے جائزوں ميں لوگوں سے پوچھا جاتا رہا ہے کہ اُنھوں نے گزشتہ ايک ہفتہ کے دوران کيا محسوس کيا- ليکن سٹيپٹو کہتے ہيں کہ ماہرين نفسيات نے ثابت کيا ہے کہ لوگوں سے اس نوعيت کے سوالات کے عموماً اچھے جوابات نہيں ملتے-

’’مثال کے طور اگر اُن کي پسنديدہ فٹبال ٹيم پچھلے ہفتے ميچ ہارگئي يا کچھ ايسا ہوگيا تو اپنے آپ کو اگلے تمام ہفتے کے دوران کم خوش ظاہرکرتے ہيں بھلے وہ اس واقع سے بہت زيادہ متاثر نہ ہوئے ہوں-‘‘

محقيقين اس تحقيق کے نمونوں کو اس بات کا پتا لگانے کے ليے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہيں کہ اعصابي خلل اور درازي عمر ميں بھي کوئي رابطہ ہے يا نہيں-

بشکریہ: اردو بی بی سی

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں :

ذيابيطس کے مرض کي نئي دوا