محاورہ ما بين خدا و انسان
نظم کا عنوان ہے " خدا "
براۓ مہرباني اس نظم کو زباني ياد کريں -
جھان را از يک آب و گل آفرديدم
تو ايران و تاتار و زنگ آفريدي
من از خاک ، پولاد ناب آفريدم
تو شمشير و تير و تفنگ آفريدي
تير آفريدي نھال چمن را
قفس ساختي طاير نغمہ زن را
اردو ترجمہ :
*خدا فرماتا ہے ميں نے اس دنيا کو پاني اور مٹي سے بنايا -
* اے انسان تو نے اس دنيا ميں ايران ، تاتار اور حبشہ ( يعني مختلف ملک ) بنا ديۓ -
* ميں نے اس مٹي سے خالص لوہا پيدا کيا -
* اور تو نے اس سےتلوار ، تير اور بندوق بنا ديۓ
*اسي لوہے سے تو نے اس باغ کے پودوں کے ليۓ کلہاڑي بنائي اور گيت گانے والے پرندوں کے قفس بناۓ -
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
خانه اجاره اي