• صارفین کی تعداد :
  • 3873
  • 3/3/2012
  • تاريخ :

قرآن کي حقانيت اور معجزات واضح ہيں (حصّہ پنجم)

بسم الله الرحمن الرحیم

اللہ تعاليٰ کا فرمان ہے کہ قرآن اس کي آخري وحي ہے'اس ليے اس کي حفاظت کا اس نے خود ذمہ ليا ہے لہٰذا سائنس کي تيز رفتار اور انسانيت کے ليے منفعت بخش ترقي اسي وقت ممکن ہے جب وہ قرآن سے رہنمائي حاصل کرے اورخالق ِ کائنات کے بتائے ہوئے راستے پر گامزن رہے- اگر اس راستے کي الٹي سمت پر چلنے کي کوشش کي گئي تو سائنس دان وقت اور وسائل دونوں کو برباد کرنے کے مرتکب ہوں گے-

جس طرح دنيا کے دوسرے شعبوں ميں ترقي وبہتري کے ليے ہم ايک صحيح سمت ميں آگے بڑھتے اور منصوبے بناتے ہيں اور ان کے بارے ميں بھي ہميں قرآن سے رہنمائي ملتي ہے ويسے ہي سائنس کے شعبے کے ليے بھي صحيح راہ وہي ہے جسے رب العالمين اور احکم الحاکمين نے صحيح کہا ہے- اور قرآن مجيد ميں اس سمت کا تعين کر ديا گيا ہے جيسا کہ سورة بني اسرائيل ميں فرمايا گيا ہے:

(اِنَّّ ہٰذَا الْقُرْآنَ يَھْدِيْ لِلَّتِيْ ھِيَ اَقْوَمُ)

''حقيقت يہ ہے کہ قرآ ن وہ راہ دکھاتا ہے جو بالکل سيدھي ہے ''-

اميد ہے کہ اس کتاب کو پڑھنے کے بعدعوام الناس کو اس حقيقت کا ادراک ہو جائے گا کہ قرآن مجيد واقعتا اللہ تعاليٰ کا ہي کلام ہے، يہ کسي انسان کي بات نہيں تھي کہ وہ کائنات کے اُن اسرار و رموز کو 1400سال پہلے ٹھيک ٹھيک ويسے ہي بيان کر دے جيسے جديد سائنس نے اس کے نزول کے بعد دريافت کيے ہيں- قرآن مجيد کا يہ اعجاز باورکراتا ہے کہ يہ ہرزمانے کے ليے مشعل راہ ہے-

آج بھي جو ہو ابراہيم کا ايماں پيدا

آگ کرسکتي ہے اندازِ گلستان پيدا

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

قرآن کي حقانيت اور معجزات واضح ہيں