• صارفین کی تعداد :
  • 1551
  • 3/16/2012
  • تاريخ :

 ايران کے جنوبي ساحلوں کي سير ( حصّہ ششم)

ایران کے جنوبی ساحلوں کی سیر

جزيرے ميں ايک قشم نامي شہر بھي ہے جو جزيرے کا تجارتي مرکز بھي سمجھا جاتا ہے -اس شہر ميں ايک مہمان سرا بھي ہے جو يہاں آنے والے سياحوں کي  رہائش  کے ليۓ ايک معقول جگہ ہے - يہاں پر گھومتے پھرتے ہو‌ۓ پرتگالي دور حکومت کے بہت سے آثار قديم قلعوں اور دوسرے تاريخي مقامات کي صورت ميں ديکھنےکو ملتے ہيں - زيادہ تر مقامي آبادي کا ذريعہ معاش ماھي گيري اور تجارت ہے اور بہت سے لوگ ملاح  بھي ہيں - 

اگر آپ قدرتي مناظر، تاريخي آثار،  ناياب جانور اور مختلف رسم و رواج اور رہن سہن کے آداب سے واقفيت حاصل کرنا چاہتے ہيں تو ايک بار  ايران کے جزيرہ قشم ضرور جائيں  کيونکہ جزيرہ قشم ہي وہ جگہ ہے جہاں پر آپ کو مختلف طرح کي چيزيں ايک ہي جگہ ميسر  ہونگي -

اس جزيرہ پر کچھ دہائي قبل تک لوگ صرف اس ليۓ سفر کيا کرتے تھے کہ  يہاں پر آزاد تجارتي منڈي ہے اور مختلف اجناس کي قيمتيں بہت ہي  کم ہوتي ہيں  ليکن وقت کے ساتھ ساتھ يہاں  کا سفر کرنے والوں کو اس جزيرے کي خوبصورتي اور نايابي کے  متعلق آگاہي ہونے لگي  - آج يہاں پر لوگ صرف سامان کي خريداري کے ليۓ ہي نہيں آتے بلکہ ان کے آنے کا ايک مقصد تفريح   اور  تاريخي آثار کے متعلق معلومات جمع کرنا بھي ہوتا ہے -

آپ کو يہ جان کر حيرت ہو گي کہ جزيرہ قشم کا رقبہ بحرين کے رقبے سے دوگنا ہے - اس جزيرے کے 64 شہر اور ديہات ہيں اور ان ميں سے  ہر ايک  کچھ  انفراديت ضرور رکھتا ہے - اس جزيرے کے مشہور مقامات ميں نمک کا پہاڑ ، درہ ستارگان، درہ تنديس ھا، چشمے، دريائي جنگلات  اور دوسرے نخلستان شامل ہيں -

اس جزيرے کے خم کھاتے ہوۓ پہاڑ ، دنيا کے خوبصورت ترين پہاڑوں ميں شمار ہوتے ہيں -  مغربي علاقے ميں جنگلات حرا ، نمک کا گنبد ، نمک کي غاريں ، صاف پاني کے چشمے   سياحوں کي توجہ کا مرکز بنے ہوۓ ہيں -  اگر جنوب کي طرف چند کلوميٹر کا فاصلہ طے کريں تو آپ کو وسيع و عريض ايسے ميدان نظر آئيں گے کہ جن کو ديکھ کر ايسے محسوس ہوتا ہے کہ يہاں پر بہت سالوں سے کسي نے قدم نہيں رکھا -  جنوب غربي ساحل پر  سلخ بندگاہ  واقع ہے جو مچھلياں پکڑنے کے ليۓ مشہور ہے - اس بندر گاہ سے آگے  بہت کلوميٹر تک زندگي کے کوئي آّثار نظر نہيں آتے -

 عمارت کلاه ‌فرنگي

ايران  بہت ہي قديم اور تاريخي ملک ہے جہاں مختلف ادوار کي بےشمار تاريخي يادگار عمارات اب بھي باقي ہيں -  ايران ميں بہت کم شہر ايسے ہونگے جہاں پر آج آپ کو قاجاري دور کي عمارات  اور فن تعمير   ديکھنے کا موقع ملے -  اس دور کي  ايک مشہور عمارت بنام " کلاہ فرنگي " ہے جو ايران کے جنوبي شہر   " بندرعباس " ميں واقع ہے -  يہ بہت ہي خوبصورت اور ديدہ زيب عمارت ہے- اصل ميں يہ عمارت اس  شہر کا تجارتي مرکز ہوا کرتا تھا جہاں پر کسٹم  کي کٹوتيوں کے فرائض انجام ديۓ جاتے تھے - پس يہ عمارت داخلي اور خارجي تجارت کا مرکز تھي -

 اصل عمارت قاجار اور صفوي دور حکومت سے بھي پہلے کي ہے ليکن  اس عمارت پر يورپي فن تعمير کے آثار اس بات کو ظاہر کرتے ہيں کہ اسے بعد ميں بھي مرمت يا تعمير کيا  گيا ہے - اس عمارت پر يورپي فن تعمير کي بدولت اسے " کلاہ فرنگي " کا نام ديا گيا ہے -  يہ عمارت بندرعباس ميں بلوار طالقاني پر واقع ہے -

تحرير و ترتيب :  سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحريريں:

ايران کے  سفر  کے ليۓ  کچھ سفري معلومات ( حصّہ سوّم )