• صارفین کی تعداد :
  • 3249
  • 4/12/2013
  • تاريخ :

دنيا اسلامي انقلاب کي حقيقت سے آشنا ہو

ايران کا پرچم

ٹرنرکے بيانات اور  اسلامي انقلاب

اسلامي انقلاب کے متعلق حقائق 

اسلامي انقلاب کو سمجھنے ميں دنيا کے تجزيہ نگاروں ،رپورٹروں   اور مفکروں کو جو مسئلہ درپيش ہے وہ يہ کہ انہيں انقلاب کي تحريک کے فلسفے اور خاص طور پر لوگوں ، انقلابيوں اور بالخصوص امام  ميں  پاۓ جانے والے  مذھبي اور معنوي  تفکرات   کے بارے ميں سمجھ بوجھ نہيں ہے - انقلاب کے ابتدائي ايام کي طرف جاتے ہيں اور سويڈن سے نشر ہونے والي ايک خبر  پر بات کرتے ہيں  جو مسٹر براو ، لارس نے تيار کي - اس کے کچھ جملات پر غور کرتے ہيں -

ان کے ليۓ امام اور دوسري انقلابي شخصيات کے بہت سے جملات کو سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے - جب امام کسي پيغام يا تقرير کے دوران کہتے ہيں کہ  اس ملت کا ارشاد خالق کي طرف  آۓ گا - رپورٹر يوں لکھتا ہے  - " وہ ( ايراني اور انقلابي لوگ )  وہ ايسي حقيقتوں کو بنا رہے ہيں جن کا اندازہ لگانا ہمارے ذہنوں کے بس کي بات نہيں کہ ہميں نہيں معلوم کہ خدا کي طرف سے ارشاد کا کيا مطلب ہے "

 وہي رپورٹر  خبروں کي تياري کے سلسلے ميں قم کا سفر کرتا ہے کيونکہ ان دنوں قم خبروں کا مرکز بنا ہوا تھا -  وہ ايک مذھبي مراسم ميں شريک ہوا اور  حاضرين کے ان جملات سے بہت حيران ہوا " لوگوں ميں سے ہزاروں افراد آسمان کي طرف منہ کرکے کہتے ہيں کہ خدا ہم پر رحمت کر اور جنت کے دروازوں کو ہمارے ليۓ کھول دے "  

ايک دوسري جگہ پر يہي رپورٹر ايسے خبر ديتا ہے کہ

" يہ دنيا ہماري دنيا سے بہت مختلف ہے "

آخري جملوں کو جناب براولارس کے بيانات سے ليتے ہيں کہ اسلامي انقلاب کے آغاز پر اس نے  اس انقلاب کے رائج ہونے  کا بالواسطہ طور پر  اقرار کيا  ہے - 

آخري جملے کو ہم  مسٹر براولارس کے بيان سے  ليتے ہيں کہ اس نے اسلامي انقلاب کے آغاز سے ہي يعني حدودا بيس سال قبل ، بالواسطہ طور پر ايران کے انقلاب کا اقرار کر ليا ہے -  يہ واقعيت روز روشن کي طرح عياں تھي اور بڑي حيرت کي بات ہے ک بعض مفکرين اب خواب غفلت سے بيدار ہو رہے ہيں -  ( جاري ہے )

شعبہ تحریر و پیشکش تبیان