• صارفین کی تعداد :
  • 4775
  • 1/20/2008
  • تاريخ :

حضرت امام مھدی (ع) کے القاب

 

یا قائم آل محمد

نام و نسب                        

اسم گرامی : م ح م د

لقب : مھدی ، قائم ، حجت

کنیت : ابو القاسم

والد کا نام : حسن

والدہ کانام : نرجس خاتون

تاریخ ولادت : ۱۵ / شعبان ۲۵۵ھء

جائے ولادت : سامرا (عراق )

مدت امامت : ماشاء اللہ بھت زیادہ طولانی

 عمر : اس وقت حضرت با حیات ھیں اور لوگوں کی نگاھوں سے پوشیدہ ۔جس وقت بھی خدا چاھے گا ظھور فرمائیںگے اور ظلم و جور سے بھری دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے

 

 

 القاب وخطابات

 غالباً ائمہ معصومین میں حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کے بعد سب سے زیادہ القاب امام مھدی علیہ السّلام کے ھیں جن میں زیادہ مشھور ذیل کے خطابات ھیں .

 

۱۔ المھدی

 یہ ایک ایساخطاب ھے جو نام کاقائم مقام بن گیا ھے ۔  آپ  کے وجود کے متعلق پیشین گوئیاں جو  پیغمبر اکرم(ص)اور دیگر آئمہ معصومین علیھم السّلام کی زبان مبارک پر آئی ھیں وہ زیادہ تر اسی لفظ کے ساتھ ھیں اسی لئے آنے والے مھدی کا اقرار تقریباً ضروریاتِ اسلام میں داخل ھوگیا ھے جس میں اگر اختلاف ھوسکتا ھے تو اوصاف وحالات کے تعین میں لیکن اصل مھدی کے ظھورکا عقیدہ مسلمانوں میں ھر شخص کو رکھنا لازمی ھے .

 مھدی کے معنی »ھدایت پائے ھوئے «کے ھیں , اسی لحاظ سے کہ »اصل ھادی ذات خالق ھے جس کے لحاظ سے خود پیغمبر سے خطاب کرکے قران کریم میں یہ آیت آتی ھے (انک لاتھدی من آج  بت ولکن الله یھدی من یشاء ) تمھارے بس کی بات نھیں ھے کہ جس کو چاھو تم ھدایت کردو بلکہ الله جسے چاھتا ھے ھدایت کرتا ھے  اور اسی کے اعتبار سے سورۂ الحمد میں بارگاہ الٰھی میں دعا کی گئی ھے : اھدنا الصراط المستقیم یعنی ھم کو سیدھے راستے پر لگا دے . اس فقرہ کو خود پیغمبر اور ائمہ معصومین بھی اپنی زبان پر جاری کرتے تھے اس لئےخداوند عالم کی ھدایت کے لحاظ سے ا ن رھنما یانِ دین کو مھدی کھناصحیح تھا جو صفت کے لحاظ سے سب ھی بزرگوار تھے اور خطاب کے لحاظ سے حضرت امام منتظر علیہ السّلام کے ساتھ  مخصوص ھوگیا ۔

 

یا بقیةالله

 

۲۔ القائم

یہ لقب ان احادیث سے ماخوذ ھے جن میں پیغمبر نے فرمایا ھے کہ »دنیا ختم نھیں ھوسکتی جب تک میری اولاد میں سے ایک شخص قائم ( کھڑا )نہ ھو جو دنیا کو عدل وانصاف سے بھردے .

 

۳۔صاحب الزمان

اس اعتبار سے کھا جاتا ھے کہ آپ  ھمارے زمانے کے رھنمائے حقیقی ھیں ۔

 

۴۔ حجتِ خدا

 ھرنبی اورامام اپنے دور میں خالق کی حجت ھوتا ھے جس کے ذریعہ ھدایت کی ذمہ داری جو الله پر ھے وہ پوری ھوتی ھے اور بندوں کے پاس کوتاھیوں کے جواز کی کوئی سند نھیں رھتی . چونکہ ھمارے زمانے میں رھنمائی خلق کی ذمہ داری حضرت کے ذریعے سے پوری ھوئی ھے اس لئے تاقیامِ قیامت آپ »حجت خدا « ھیں .

 

۵۔منتظر

 چونکہ امام مھدی علیہ السّلام کے ظھور کی بشارتیں برابر رھنمایانِ دین دیتے رھے ھیں , یھاں تک کہ صرف مسلمانوں میں نھیں بلکہ دوسرے مذاھب میں بھی چاھے نام کوئی دوسرا ھو مگر ایک آنے والے کا آخر زمانہ میں انتظار ھے .ولادت کے قبل سے پیدائش کاانتظار رھا اور اب غیبت کے بعد ظھور کاانتظار ھے ا س لئےآپ  خود حکم الٰھی کے منتظر ھوتے ھوئے تمام خلق کے لئے منتظر یعنی مرکز انتظار ھیں .

آپ کے دنیا میں آنے سے پھلے متواتر طریقہ سے پیغمبراسلام اور ائمہ معصومین علیہ السّلام کی زبانوں پر پیشن گوئیاں آتی رھی تھيں جن میں سے ھر معصوم کی صرف ایک خبر اس موقع پر درج کی جاتی ھے .