• صارفین کی تعداد :
  • 5496
  • 1/26/2008
  • تاريخ :

10 رجب

 

گل

10 رجب سنہ 195 ھ ق کو مدینے میں فرزند رسول (ص) حضرت امام محمد تقی (ع) کی ولادت باسعادت ہوئی ۔آپ نے اپنے والد بزرگوار حضرت امام رضا (ع) کی شہادت کے بعد مسلمانوں کی امامت و رہبری کی ذمہ داری سنبھالی ۔حضرت امام محمد تقی (ع) لوگوں میں بے حد محبوب تھے ، آپ نہایت سخی تھے اسی لئے آپ جواد یعنی سخی کے لقب سے مشہور ہوئے ۔امام تقی (ع) کا گھر ضرورت مندوں کے لئے پناہ گاہ کی حیثیت رکھتا تھا اور جو لوگ ہرطرف سے ناامید ہوجاتے ان کی امیدیں امام تقی (ع) کے در سے پوری ہوتیں ۔آپ (ع) کے زمانے میں اسلامی مملکت کا دائرہ بہت وسیع ہوگيا تھا اس امر نے خود مختلف علوم کی نشر و اشاعت کی راہ ہموار کی اور مسلم اور غیر مسلم دانشوروں کے درمیان بحث و مباحثے کی روش کو کافی فروغ حاصل ہوا ۔حضرت امام تقی (ع) کو اسلامی معاشرے میں بلند مقام حاصل تھا ۔آپ (ع) کا وجود معاشرے کے لئے پیغمبر اسلام (ص) کی مقدس یادگار کے طور پر ہمیشہ موثر اور مفید رہا ۔آپ (ع) اعلیٰ اسلامی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچانے اور غیر الہی نظریات کو پھیلنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش فرماتے تھے ۔سامعین امام تقی (ع) کے یوم ولادت کی مناسبت سے آپ (ع) کا ایک زریں قول تحفے کے طور پر پیش خدمت ہے ۔امام فرماتے ہیں کہ : خدا پر بھروسہ سربلندی کا ذریعہ ہے ۔جوخدا پر بھروسہ کرتاہے خداوند عالم اس کو ہر برائی سے بچاتا ہے اور ہر دشمن سے محفوظ رکھتا ہے ۔

 

10 رجب سنہ 1354 ھ ق کو چودہویں صدی ہجری قمری کے ایک معروف عالم دین شیخ اسداللہ زنجانی (رح) نے عراق کے شہر نجف اشرف میں وفات پائی ۔وہ ایران کے شہر زنجان کے ایک نواحی علاقے میں پیدا ہوئے تھے ۔انہوں نے ابتدائي تعلیم زنجان میں حاصل کی ۔اس کے بعد مزید تعلیم کے لئے عراق تشریف لے گئے اور نجف اشرف کے اعلیٰ دینی مدرسے میں اپنی تعلیم مکمل کی ۔شیخ اسداللہ زنجانی (رح) نے اپنی پوری زندگی علم کی خدمت اور دینی تعلیمات کی تدریس میں گزاری ۔انہوں نے متعدد کتابیں تحریر کی ہیں جن میں کتاب البیع کا نام خاص طور سے قابل ذکرہے