• صارفین کی تعداد :
  • 4307
  • 4/3/2010
  • تاريخ :

جیسی سائز الٹراساﺅنڈ مشین ایجاد

الٹراساﺅنڈ اسکینگ     

الٹرا ساﺅنڈ اسکینگ میڈیکل سائنس کا اہم جز اور دور جدید کی ضرورت ہے۔ لیکن ان مشینوں کا بڑا سائز ایک مسئلہ رہا ہے، جس کے باعث یہ صرف بڑے ہسپتالوں تک محدود ہیں۔ اب سائنس دانوں کا کہنا ہے بہت جلد سیل فون سائز کی الٹرا ساﺅنڈ مشین مارکیٹ میں دستیاب ہو گی۔ جو کام بالکل بڑی مشین کی طرح ہی کرے گی۔ اس وقت یہ پاکٹ سائز آلہ تجرباتی مراحل سے گزر رہا ہے۔ الٹرا ساﺅنڈ اسکیننگ ڈیوائس کی تکنیک یہ ہے کہ جب اسے جسم کے متاثرہ حصے پر رکھا جاتا ہے تو اس سے الٹرا ساﺅنڈ لہریں خارج ہوتی ہیں جنہیں انسان سن نہیں سکتا۔ ان لہروں کی مدد سے اندرونی جسمانی خرابیوں کی تصویر کشی کی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ الٹرا ساﺅنڈ کی مدد سے مختلف طبی کیفیات کے بارے میں آگاہی حاصل کی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے شکم مادر میں پرورش پانے والے بچے کی صحت کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔ تاہم ان بڑی مشینوں کی خامی یہ ہے کہ ان کی جسامت اور وزن کے باعث انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ آسانی سے منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم اسے نئے آلے جس کا نام VScan رکھا گیا ہے، VScan کی آمد کے بعد صورتحال بدل جائیگا۔ یہ آلہ اگرچہ دیکھنے میں موبائل فون جیسا نظر آتا ہے۔ لیکن اس کی کارکردگی اسی قسم کی بھاری بھر کم الٹراساﺅنڈ مشینوں جیسی ہو گی، جو اس وقت زیر استعمال ہیں۔ وی اسکین کے ساتھ ایک چھوٹا چھڑی نما آلہ بھی منسلک ہے، جسے جلد کے قریب لگایا جاتا ہے، اور اس سے معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ پاکٹ سائز الٹراساﺅنڈ مشین کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہو گا۔ کہ طبی عملے کو اسکیننگ کی غرض سے مریضوں کو ہسپتال بھیجنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ یہ آلہ جی ای ہیلتھ کیئر کی نگرانی میں تیار کیا جا رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس قسم کے آلے کا تصور پہلی بار مشہور سائنس فکشن فلم ”اسٹارٹریک“ میں پیش کیا گیا تھا جس میں فلم کا ایک کردار ڈاکٹر میک کوئے ”ٹرائی کورڈر“ نامی ہائی ٹیک آلے سے مریض کی تشخیص کر کے اس کا علاج کرتا ہے۔

 

اردو ٹائمز


متعلقہ تحریریں:

نیا موسمیاتی سپر کمپیوٹر

کاربن ڈائی آکسائیڈ سے سمندری پانی تیزابی