• صارفین کی تعداد :
  • 2112
  • 2/19/2008
  • تاريخ :

پاکستان، عام انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ گئے

انتخابات پاکستان

پاکستان میں عام انتخابات میں مشرف مخالف جماعتوں کے امید واروں کو زبردست کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ان انتخابات میں ملک کے چاروں صوبوں سے مشرف مخالف جماعتوں نے کامیابی حاصل کی ہے اور حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے کئی بڑے سیاستدانوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین،مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین،سابق وزیر ریلوے شیخ رشید احمد،سابق وزیرتجارت ہمایوں اختر خان،سابق وزیر پارلیمانی امور شیر افگن نیازی،سابق وزیر قانون وصی ظفر،سابق وزیر دفاع راؤ سکندر اقبال،سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری،سابق وزیر مذہبی امور محمد اعجازالحق،سابق وزیر خوراک و زراعت سکندر حیات بوسن،دانیال عزیز،اسحاق خان خاکوانی اور نصراللہ دریشک وغیرہ شامل ہیں۔

خواتین کی انتخاب میں دلچسپی

پنجاب کے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی دو حلقوں سے ہارنے کے بعد آخرکار ایک حلقے سے جیتنے میں کامیاب ہو گئے۔جمیعت علمائے اسلام کے جنرل سیکرٹری مولانا فضل الرحمن اپنے آبائی حلقے ڈیرہ اسماعیل خان سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سے شکست کھا گئے لیکن بنوں سے جیتنے میں کامیاب رہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی قومی اسمبلی کی دونوں نشستیں مسلم لیگ نون نے جیتی ہیں۔قومی اسمبلی کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ نشستیں جیتی ہیں جب کہ مسلم لیگ نون دوسرے اور قاف لیگ تیسرے نمبر پر ہے۔صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں مسلم لیگ نون نے واضح برتری حاصل کر لی ہے جب کہ پیپلز پارٹی دوسرے اور قاف لیگ تیسرے نمبر پر ہے۔صوبہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی پہلے اور متحدہ قومی موومنٹ دوسرے نمبر پر ہے۔صوبہ سرحد میں اے این پی پہلے اور پیپلز پارٹی دوسرے نمبر پر ہے جب کہ صوبہ بلوچستان میں مسلم لیگ قاف پہلے اور پیپلز پارٹی دوسرے نمبر پر ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ مرکز اور صوبوں میں حکومتیں بنانے کے لیے سیاسی جماعتیں کیا جوڑ توڑ کرتی ہیں اور اگر ان میں محاذ آرائی ہوئی توغیرجمہوری قوتیں اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گی۔