• صارفین کی تعداد :
  • 1736
  • 2/26/2008
  • تاريخ :

حرم حسینی کے زائرین پرحملے میں شہید ہونے والوں کی  تعداد میں اضافہ

حرم حسینی

عراق کے صوبہ بابل کے شہراسکندریہ اور میں امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں شرکت کے لئے کربلائے معلی جانے والے زائرین پرہونے والے دہشت گردانہ حملے شہید ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اورشہید ہونے والوں کی  تعداد تینتالیس ہوگئی ہے اورزخمیوں کی  تعداد دسیوں میں پہنچ گئی ہے۔

خبروں کے مطابق اسکندریہ میں زائرین کے قافلے پر ہونے والے بم حملے میں خواتین اوربچے بھی شہید ہوئے ہیں ۔

دہشت گردوں نے اسی طرح دارالحکومت بغداد میں الدورہ کے علاقے میں کربلائے معلی جانے والے زائرین کے قافلے پر گرنیڈ اورديگراسلحوں سے حملہ کیا ۔

یہ دونوں حملے ایک ایسے وقت کئے گئے جب دسیوں لاکھ زائرین گذشتہ دس دنوں سے عراق کے مختلف علاقوں سے اربعین حسینی میں شرکت کرنے کی غرض سے سڑکوں اوردیگرراستوں سے پاپیادہ کربلائے معلی جارہے ہيں ۔

خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ان حملوں میں زخمی ہونے والوں میں کئی ایک کی حالت تشویشناک ہے اورشہید ہونے والوں کی  تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔ اس درمیان حکومت عراق نے اربعین حسینی کی آمد کی مناسبت سے سیکورٹی کومزید بہتربنانے کے لئے چالیس ہزارسےزائد فوجیوں کوتعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اوراس وقت کربلائے معلی میں ہزاروں کی تعداد میں فوجیو ں کوتعینات کردیا گیا ہے .

 

متعلقہ تحریریں:

 بغداد میں پانچ کار بم دھماکوں میں18افراد ہلاک اور 50 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں

حسینی : عراق کے مذہبی اورعلمی مراکز پر دہشت گردوں کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے