• صارفین کی تعداد :
  • 1656
  • 5/10/2008
  • تاريخ :

ایران اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا: ہاشمی رفسنجانی

نماز جمعہ کا خطیب ہاشمی رفسنجانی

تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب ہاشمی رفسنجانی نے زور دےکر کہا ہے کہ ایران نے عراق کی جانب سے مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ میں ثابت کر دکھایا کہ وہ ممنوع اور غیر روائتی ہتھیار استعمال کرنے والا ملک نہیں ہے ۔جناب ہاشمی رفسنجانی نے آج تہران میں نماز جمعہ کے خطبوں میں مزید کہا کہ صدام حکومت نے سالہا سال تک ملت ایران کو اپنے کیمیائی حملوں کا نشانہ بنایا لیکن ایران نے جوابی کارروائي کی صلاحیت رکھنے کے باوجود یہ کام انجام نہیں دیا کیونکہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ عراقی عوام کو نقصان پہنچے ۔ جناب ہاشمی رفسنجانی نے مزید کہا کہ سامراجی دنیا ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی کی کوشش کا بہانہ بنا کر ایران کو اس کے مسلم حق سے محروم کرنا چاہتی ہے لیکن یہ فطری بات ہے کہ ملت ایران یہ ظلم ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ جناب ہاشمی رفسنجانی نے شیراز میں ہونے والے حالیہ بم دھماکے کو گھناؤنا دہشت گردانہ اقدام قرار دیتے ہوۓ کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ یورپ والے اس طرح کے اقدامات کو سراہتے ہیں اور ہم پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہیں۔ جناب ہاشمی رفسنجانی نے کہا کہ سامراجی طاقتیں ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگا رہی ہیں حالانکہ خود انہوں نے برطانیہ کی عدالت میں ان دہشت گردوں کو، کہ جن کی آستینوں سے ابھی تک ایرانی عوام کا خون ٹپک رہا ہے، دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔ خطیب نماز جمعہ تہران نے عراق میں  قابضوں کی موجودگی کو اس ملک میں بد امنی کا سبب قرار دیا اور کہا کہ ایران سے زیادہ کوئی ملک بھی  عراق میں جمہوری حکومت، عوام کی آزادی  اور اتحاد کا خواہاں نہیں ہے ۔ جناب ہاشمی رفسنجانی نے افغانستان کے بارے میں کہا کہ نیٹو نے نہ صرف افغانستان کے مظلوم عوام کی بہتری کے لۓ کوئی کام انجام نہیں دیا ہے بلکہ اس ملک میں بد امنی پھیلائی ہے۔ جناب ہاشمی رفسنجانی نے ساٹھ سال قبل صیہونی حکومت کی تشکیل کو برطانیہ کا انتہائی برا اقدام قرار دیا اور کہا اس اقدام کے نتیجے میں فلسطین اس کے باشندوں کے ہاتھوں سے نکل گیا اور کئی ملین افراد بے گھر ہوگۓ۔