• صارفین کی تعداد :
  • 1343
  • 3/12/2008
  • تاريخ :

انڈونیشیا کے صدر کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات

انڈونیشیاکے صدرکی رہبرانقلاب اسلامی سے ملاقات

تہران ۔12مارچ 2008 ( اردو ریڈیو ) رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ عالم اسلام اپنے اتحاد اور علمی اقتصادی ثقافتی اور سیاسی میدانوں میں اپنے تعاون کوفروغ دے کردنیا کی ایک بڑی طاقت میں تبدیل ہوسکتا ہے ۔

رہبر انقلاب اسلامی نے تہران میں انڈونیشیا کے صدر سوسیلوبامبانگ یودہویونو سے ملاقات میں امریکہ کی منطق کوطاقت اورزور و زبردستی کی منطق قراردیا اور فرمایا عالمی استکبارکی منہ زوریوں کے مقابلے میں ملکوں کے گھٹنے ٹیک دینے سے پسماندگی کا شکارہوجائیں گے۔  رہبرانقلاب اسلامی نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حالیہ قرارداد کے  تعلق سے انڈونیشیا کے اقدام کوایک اچھااوردلیرانہ اقدام قراردیا اورفرمایا کہ یقینی طورپراس طرح کے فیصلے سے ایک قوم اورایک حکومت کا وقاربلند ہوتا ہے ۔

انڈونیشیا نے سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف حالیہ قرارداد کی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا ۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ناوابستہ تحریک کودنیا کے ملکوں کی خودمختاری کی علامت بتایا اورامید ظاہرکی کہ یہ تحریک اپنے پہلے والے اغراض و مقاصد کی بنیاد پر ہی آگے بڑھے گی ۔

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فلسطینی عوام کوصفایا کردینے پرمبنی امریکہ اورصیہونی حکومت کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا فلسطینی عوام کی استقامت نےیہ ثابت کردیا ہے کہ یہ قوم شجاع ہے اورزندہ ہے اورعالم اسلام کوچاہئے کہ وہ اس قوم کی مدد کرے ۔

انڈونیشیا کے صدرنے بھی سلامتی کونسل میں اپنے ملک کے موقف کواپنے سابقہ افکار و نظریات کا ہی نتیجہ قراردیا اورکہا کہ دنیا میں بے انصافی اورمن مانی و یکطرفہ پالیسیوں کے خلاف جد و جہد اوراسی طرح اسلامی ملکوں اورناوابستہ تحریک کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کی تقویت انڈونیشیا کی پالیسی کا حصہ ہے انھوں نے کہا کہ انڈونیشیا ایران کے ساتھ تمام میدانوں میں اپنے تعاون کو فروغ دیناچاہتا ہے ۔

 

متعلقہ تحریریں:

 قا‏ئد انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای، ایران، فلسطین

 ایرانی فضائیہ کے افسران اور جوانوں سےقائد انقلاب اسلامی کا خطاب

 رہبر معظم: انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کے اندر اسلام پر فخر و مباہات کرنےکی روح کو دوبارہ  زندہ کیا ہے