• صارفین کی تعداد :
  • 1873
  • 4/20/2008
  • تاريخ :

  ہندوستان کے علاقے اورنگ آباد میں ہونے والے فسادات پر قابو پا لیا گیا ۔

مہاراشٹر مذہبی اعتبار سے بہت حساس ریاست ہے

بی بی سی میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق  مہاراشٹر پولیس کا کہنا ہے کہ  اورنگ آباد کےگاؤں بھراڈی میں جمعہ سے شروع ہونے والے فرقہ وارانہ فساد پر قابو پا لیا گیا ہے اور وہاں نافذ کرفیو ختم کر دیا گیا ہے۔ایڈیشنل پولیس سپرٹنڈنٹ (دیہی ) نوین چند ریڈی کے مطابق گزشتہ روز ہونے والی آتشزنی اور مارپیٹ کی وارداتوں کے خلاف مقامی لوگوں نے آج گاؤں میں ہڑتال کی ہے۔

پولیس نے دونوں فرقوں کے چالیس افراد کو فساد برپا کرنے اور اقدام قتل کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق جمعہ کی نماز کے وقت چند لوگوں نے مسجد کے پاس ’قسم رام کی کھاتے ہیں مندر وہیں بنائیں گے‘ گیت کی سی ڈی بجانی شروع کی جس پر نماز کے بعد دونوں فرقوں میں تکرار ہوئی جو بعد میں فساد کی شکل اختیار کر گئی۔ حکام کے مطابق فسادیوں نے کئی دکانوں اورگاڑیوں کو آگ لگا دی۔ ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا، جس میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی صحافی سید ضمیر قادری کے مطابق اس وقت حالات قابو میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’پندرہ ہزار آبادی والے اس گاؤں میں پچیس فیصد مسلمان ہیں اور قریب کے علاقوں سے ٹرک بھر بھر کر لوگ یہاں پہنچ گئے تھے جو جے بھوانی کے نعرے لگا رہے تھے، اس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ سب کچھ منظم طریقے سے کیا گيا تھا مگر پولیس نے حالات کو بہت تیزی کے ساتھ قابو میں کر لیا ورنہ حالات بگڑ سکتے تھے۔

اس ایک ماہ کے اندر مہاراشٹر میں فرقہ وارانہ فساد کی یہ تیسری واردات ہے۔ بھراڈی گاؤں میں گزشتہ روز ہوئے فساد سے قبل جلگاؤں کے ضلع راویر، جالنہ اورنگ آباد میں فسادات ہو چکے ہیں۔ راویر فساد میں ایک تاجر یونس خان کی موت واقع ہوگئی تھی۔

چندگھنٹوں میں ہی کئی دکانیں اورگاڑیاں نذر آتش کر دی گئیں

بتایا جاتا ہے کہ وشو ہندو پریشد اور آر ایس ایس نے ایک سی ڈی بنائی ہے جس میں پندہ منٹ کا ایک گیت ہے۔ اس گیت کے بول ہیں’ قسم رام کی کھاتے ہیں مندر وہیں بنائیں گے۔‘ راویر میں بھی فساد کی وجہ اسی سی ڈی کو بتایا گیا ہے۔

ریاستی اقلیتی کمیشن کے جنرل سکریٹری ابراہام متھائی نے اس سی ڈی کے خلاف ریاستی وزیر داخلہ آر آر پاٹل سے شکایت کی ہےاور اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ متھائی کے مطابق اگر اس سی ڈی پر پابندی عائد نہیں کی گئی تو مہاراشٹر میں بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ فسادات ہونے کا خدشہ ہے۔ پاٹل نے اس کی تحقیقات کرنے اور اس پر پابندی عائد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

 

متعلقہ تحریریں:

 ہندوستان اور بنگلادیش کے درمیان تینتالیس برسوں کے بعد ریل رابطہ بحال

 حکومت ہند تسلیمہ نسرین کوملک سے واپس بھیجے، آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ

  بھارت کی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل مہنگا کردیا