سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

11
مجسمہ، صابن اور اس قسم کی چیزیں کہ جن پر مجسمہ بنا ہے کی خرید و فروخت میں کوئی حرج نہیں۔
12
ایسی چیز کا خریدنا جو قمار بازی، چوری یا کسی باطل معاملہ سے حاصل کی گئی ہے باطل اور اس مال میں تصرف کرنا حرام ہے اور اگر کوئی شخص ایسی چیز کو خرید لے تو وہ مالک کو واپس کردے۔
13
اگر وہ گھی کہ جس میں چربی ملی ہے بیچے تو اگر اس کو معین کرے مثلا ً کہے کہ یہ ایک سیر گھی میں بیچتا ہوں تو خریدنے والا معاملہ کو توڑ سکتا ہے اور اگر اسے معین نہ کرے بلکہ ایک سیر گھی بیچے اور اس کے بعد ایسا گھی دے کہ جس میں چربی ملی ہوئی ہے تو خریدنے والا وہ گھی واپس دے کہ خالص گھی کا مطالبہ کر سکتا ہے۔
14
اگر ایسی جنس کی کچھ مقدار جو کہ وزن یا پیمانہ سے بیچی جاتی ہے۔ اسی جنس کی کچھ زیادہ مقدار کے مقابلہ میں بیچے مثلاً ایک من گندم ڈیڑھ من گندم کے مقابلہ میں بیچے تو یہ سود اور حرام ہے اورسود کے ایک درہم کا گناہ اس سے کہیں زیادہ ہے کہ ستر مرتبہ کسی اپنی محرم سے زنا کرے بلکہ اگر ان دو اجناس میں سے ایک صحیح سالم اور دوسری عیب دار ہو یا ایک کی جنس اچھی اور دوسری کی خراب ہو یا ایک دوسرے سے قیمت میںمختلف ہوں اور جتنا دے رہا ہے۔ اس سے زیادہ مقدار لے تو پھر بھی سود ہے اور حرام ہے مثلاً اگر تانبے کا صحیح ٹکڑا دے اور ٹوٹا ہوا زیادہ تانبہ لے یا اچھے چاول بیچے اور ان کے مقابلہ میں ردی چاول زیادہ لے یا گھڑا ہوا سونا دے اور اس کے مقابلہ میں اس سے زیادہ سونالے جو گھڑا ہوا نہیں ہے تو سود اور حرام ہے۔
15
اگر زیادتی اس جنس سے نہ ہو جو بیچ رہا ہے مثلا ً ایک سیر گندم ایک سیر گندم اور ایک آنے کے مقابلے میں بیچے پھر بھی سود اور حرام ہے بلکہ اگر کچھ زیادتی نہ لے لیکن شرط کرے کہ خریدنے والا میرا فلاں کام کردے تو بھی سود اور حرام ہے۔
16
جو شخص کم مقدار دے رہا ہے اگر کوئی اور چیز اس کے ساتھ ملا کر اس لحاظ سے دے رہا ہو کہ وہ بیع مثل بمثل سے فرار کرے نہ کہ اس لئے دے رہا ہے کہ زیادہ مقدار کے عوض میں ہو ، مثلا ایک من اچھی گندم اور ایک رومال کو ڈیڑھ من گھٹیا گندم کے عوض میں فروخت کرے تو بھی کوئی اشکال نہیں ہے۔
17
اگر کوئی ایسی چیز بیچی جائے کہ جسے ناپ یا اندازہ سے بیچا جاتا ہے مثلاً کپڑا یا ایسی چیز کہ جسے شمار کرکے بیچا جاتا ہے مثلاً اخروٹ یا انڈے و غیرہ اور اس کا عوض زیادہ لیا جائے مثلاً دس انڈے دے کر گیارہ انڈے لے تو اس میں کوئی اشکال نہیں۔
18
اگرکوئی چیز بعض شہروں میں وزن یا پیمانہ سے فروخت ہوتی ہے اور دوسرے شہروں میں شمار کرکے بیچتے ہیں اگر اس شہر میں کہ جہاں وزن کرکے یا پیمانہ سے بیچی جاتی ہے زیادتی کے ساتھ لیں تو وہ سود اور حرام ہے البتہ دوسرے شہر میں سود نہیں۔
19
اگر وہ چیز جو بیچ رہا ہے اور اس کا عوض ایک جنس سے نہ ہوں تو ایسے مقام پر زیادہ لینے میں کوئی اشکال نہیں پس اگر ایک من چاول بیچے اور دو من گندم لے تو معاملہ صحیح ہے۔
20
اگر وہ جنس جو بیچ رہا ہے اور وہ عوض جو لے رہا ہے ۔ ایک ہی چیز سے بنائے گئے ہوں تو معاملہ کرتے وقت زیادہ نہ لے پس اگر ایک سیر گھی بیچے اور اس کے عوض ڈیڑھ سیر پنیر لے تو یہ سود اور حرام ہوگا اور احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر پختہ پھل کا معاملہ ناپختہ پھل کے ساتھ کرے تو زیادتی نہ لے۔