سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
مستحب نمازیں کافی ہیں اور انہیں نافلہ کہتے ہیں اور مستحبی نمازوں میں سے رات دن کے نوافل پڑھنے کی بہت تاکید کی گئی ہے اور ان کی تعداد روز جمعہ کے علاوہ چونتیس رکعت ہے۔ آٹھ رکعت نوافل ظہر اور آٹھ رکعت نوافل عصر ہیں اور چار مغرب کی اور دو رکعت عشاء کی اور گیارہ رکعت تہجد کی اور دو صبح کی ہیں اور چونکہ عشاء کی دو رکعت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ بیٹھ کر ادا کی جائیں تو وہ ایک رکعت شمار ہوں گی البتہ جمعہ کے دن ظہر و عصر کی سولہ رکعت کے ساتھ چار رکعت کا اضافہ ہوجائے گا۔
2
نماز تہجد کی گیارہ رکعات میں سے ٹھ نماز تہجد کی نیت سے اور دو نماز شفع اور ایک رکعت وتر کی نیت سے پڑھی جائیں اور نماز تہجد کی پوری کیفیت دعاں کی کتابوں میں تحریر کی گئی ہے۔
3
نوافل کو بیٹھ کر بھی پڑھا جاسکتا ہے البتہ بہتر یہ ہے کہ بیٹھ کر پڑھے ہوئے دو نوافل کو ایک شمار کیا جائے مثلاً جو شخص چاہتا ہے کہ ظہر کے نوافل کو جو ٹھ رکعت ہیں بیٹھ کر پڑھے تو بہتر یہ ہے کہ سولہ پڑھے اور اگر نماز وتر کو کوئی بیٹھ کر پڑھنا چاہے تو دو نمازیں ایک ایک رکعتی بیٹھ کر پڑھے۔
4
ظہر و عصر کے نوافل سفر میں نہ پڑھے جائیں البتہ نوافل عشاء ئ اس نیت سے کہ شاید مطلوب ہیں بجالایا جاسکتا ہے۔