سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

31
اگر کوئی شخص کسی مال کو غصب کرکے اس قصد سے بیچ دے کہ اس کی رقم میری ملکیت ہوگی تو اگر مالک مال سے معاملہ کی اجازت نہ دے تو معاملہ باطل ہے اور اگر اس شخص کے لئے اجازت بھی دیدے کہ جس نے غصب کیا ہے تومعاملہ کا صحیح ہونا اشکال رکھتاہے۔
32
جنس اور اس کے عوض کے شرائط:
جنس کہ جسے بیچتے ہیں اور وہ چیز جو اس کے عوض میں لیتے ہیں ۔ان کی پانچ شرائط ہیں:
١۔ یہ کہ ان کی مقدار وزن پیمانہ اور شمار و غیرہ سے معلوم ہو۔
٢۔ یہ کہ وہ ایک دوسرے کی سپردگی میں دے سکیں۔ اس بنا پر وہ گھوڑا جو بھاگ گیا ہے اس کا بیچنا صحیح نہیں البتہ کوئی غلام جو بھاگ گیا ہے۔ ایسی چیز سمیت جو کہ سپرد کی جا سکتی ہے مثلا ً فرش بیچیں۔ اگرچہ غلام نہ مل سکے تب بھی معاملہ صحیح ہے اور غلام کے علاوہ مشکل ہے۔
٣۔ وہ خصوصیات کہ جو جنس اور اس کے عوض میں موجود ہیں کہ جن کے ذریعے لوگوں کا میلان کسی معاملہ میں مختلف ہوجاتا ہے انہیں معین کرلیں۔
٤ ۔ کسی شخص کا اس جنس میں کوئی حق نہ ہو پس وہ مال جو کسی کے ہاں رہن رکھا گیا ہے وہ اس کی اجازت کے بغیر نہیں بیچ سکتا۔ اور بنابر احتیاط مستحب خود جنس کو بیچے نہ کہ اس کی منفعت کو ۔ پس اگر مکان کی ایک سالہ منفعت کو بیچے تو صحیح نہیں البتہ خریدار رقم کی جگہ کسی جائیداد کی منفعت دیدے مثلا ً کوئی فرش کسی سے خریدے اور اس کے عوض مکان کی ایک سالہ منفعت اس کے لئے واگذار کرے تو کوئی اشکال نہیں۔
33
جس جنس کا معاملہ کسی شہر میں وزن یا پیمانہ سے ہوتا ہے اس شہر میں اس چیز کو وزن یا پیمانہ سے خریدے البتہ اسی جنس کا معاملہ جس شہر میں صرف دیکھنے سے ہوتا ہے وہاں دیکھ کر خرید سکتا ہے۔
34
وہ چیز کہ جس کی خرید و فروخت وزن سے ہوتی ہے اس کا معاملہ پیمانہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ اسطرح پر کہ اگر مثلاً دس من گندم بیچنا چاہتے ہیں تو ایسے سے جس میں ایک من گندم آتی ہے دس پیمانے دے دیں ۔
35
اگر ان شرائط میں سے کوئی ایک شرط معاملہ میں موجود نہ ہو جو کہ بیان ہوچکی ہیں تو معاملہ باطل ہے البتہ اگر خریدار اور بیچنے والا راضی ہوں کہ ایک دوسرے کے مال میں تصرف کریں تو کوئی اشکال نہیں۔
36
وقف شدہ چیز کا معاملہ کرنا باطل ہے البتہ اگر مال وقف اس طرح خراب ہوجائے کہ جس مقصد کے لئے اسے وقف کیا گیا تھا اس میں اس سے استفادہ نہیں کرسکتے مثلاًمسجد کی چٹائی اس طرح پھٹ گئی ہے کہ اب اس کے اوپر نماز نہیں پڑھ سکتے تو اس کے بیچنے میں کوئی اشکال نہیں اور اگر ممکن ہو تو اس چٹائی کی رقم اسی مسجد میں ایسی جگہ صرف کریں کہ جو وقف کرنے والے کے مقصود کے نزدیک تر ہو۔
37
جب ان اشخاص کے درمیان اس قسم کا اختلاف ہوجائے کہ جن کے لئے مال وقف ہوا ہے کہ اگر مال وقف کو نہ بیچا گیا تو مال یا جان کے تلف ہونے کا گمان ہے تو اس مال کو بیچ کر ایسے مصرف میں لے آئیں جو وقف کرنے والے کے مقصد کے زیادہ قریب ہو۔
38
ایسی جائیداد کو بیچنا یا خریدنا کہ جو کسی کو کرایہ پر دی گئی ہے کوئی اشکال نہیں رکھتا البتہ کرایہ کی مدت میں اس سے استفادہ صرف کرایہ دار ہی کرسکے گا اور اگر خریدار کو یہ علم نہ ہو کہ یہ جائیداد کرایہ پر دی گئی ہے یا اس گمان سے اس جائیداد کو خریدا تھا کہ اس کے کرایہ کی مدت تھوڑی ہے تو مطلع ہونے کے بعد وہ معاملہ کو توڑ سکتا ہے۔