سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

21
اگر کوئی جائیداد کرایہ پر لے اور مدت اجارہ میںسے کچھ مدت گزرنے کے بعد وہ اس طرح خراب ہوجائے کہ اس سے بالکل فائدہ حاصل نہ ہوسکتا ہو یا جس فائدہ کی شرط کی گئی ہے۔ اس کے قابل نہ رہا ہو تو باقی مدت کا اجارہ باطل ہے اور اگر مختصر قسم کا فائدہ بھی اس سے اٹھاسکتا ہے۔ تب بھی بقیہ مدت کا اجارہ ختم کرسکتا ہے۔
22
اگر کوئی گھر کرایہ پر دے کہ مثلاً جس میں دو کمرے ہیں اور اس کا ایک کمرہ خراب ہوجائے تو اگر فوراً اسے بنوادے اور اس سے فائدہ حاصل کرنے کی کوئی مقدار درمیان سے ضائع نہیں ہوئی تو اجارہ باطل نہیں ہوگا اور نہ مستاجر اس کو توڑ سکتا ہے۔ البتہ اگر اس کا بنوانا اتنی طوالت پکڑ جائے کہ مستاجر کے فائدے اٹھانے سے کچھ مدت ضائع ہوجائے تو اتنی مقدار باطل ہوجائے گا اور مستاجر بقیہ مدت اجارہ کو بھی فسخ کرسکتا ہے۔
23
اگر کرایہ دینے والا یا لینے والا مرجائے تو اجارہ باطل نہیں ہوگا البتہ اگر مکان کرایہ پر دینے والے کی ملکیت نہ ہو مثلا ً کسی نے وصیت کی ہو کہ جب تک یہ (کرایہ پر دینے والا) زندہ ہے۔ اس مکان کا نفع اس کی ملکیت ہے تو اگر وہ مکان کرایہ پر دیدے اور کرایہ کی مدت پوری ہونے سے پہلے مرجائے تو اس کے مرنے کے وقت سے اجارہ باطل ہے۔
24
اگر مالک نجار یا گلکار کو وکیل قرار دے کہ اس کے لئے مزدور مہیا کرے چنانچہ وہ جتنی مزدوری مالک سے مزدوروں کے نام پر لیتا ہے اس سے کم مزدوروں کو دے تو بقیہ رقم اس کے لئے حرام ہے اور وہ مالک کو واپس کردے البتہ اگر اس کو اجیر بنائے کہ یہ مکان مکمل تعیر کرے اور وہ مالک سے یہ اختیار حاصل کرلے کہ خود مکان بنوائے یا کسی سے بنوائے۔ اب اگر جتنی مقدار پر خود اجیر بنا ہے۔ اس سے کم مقدار پر دوسرے کو اجیر کرے تو بقیہ اس کے لئے حلا ل ہے۔
25
اگر رنگریز سے طے ہوجائے کہ مثلاً کپڑے کو نیل سے رنگے گا تو اگر کسی اور رنگ سے رنگ دیا تو کوئی چیز لینے کا حق نہیں رکھتا۔