سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

11
اگر کوئی شخص اپنی خالہ یا پھوپھی کی لڑکی سے نکاح کرنے سے پہلے اس کی ماں سے زنا کرے تو پھر ان سے شادی نہیں کرسکتا۔
12
اگر اپنی پھوپھی یا خالہ کی لڑکی سے نکاح کرلے اور ہمبستری سے پہلے اس کی ماں سے زنا کرے تو اس کے نکاح میں کوئی اشکال نہیں۔
13
اگر پھوپھی اور خالہ کے علاوہ کسی عورت سے زنا کرے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کی لڑکی سے شادی نہ کرے البتہ اگر کسی عورت سے شادی کرے اور اس سے ہمبستری بھی ہوجائے اور اس کے بعد اس کی ماں سے زنا کرے تو وہ عورت اس پر حرام نہیں ہوتی اور یہی حکم ہے اگر ہمبستری سے پہلے اس کی ماں سے زنا کرے البتہ اس صورت میں احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس عورت کو طلاق دیدے۔
14
مسلمان عورت کافر کے عقد میں نہیں آسکتی اور مسلمان مرد بھی کافر عورتوں سے عقد دائمی نہیں کرسکتا۔ البتہ یہود و نصاریٰ جیسی اہل کتاب عورتوں سے متعہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
15
جو عورت طلاق رجعی کے عدت کے زمانہ میں ہے اگر کوئی اس سے زنا کرے تو وہ عورت اس پر حرام ہوجاتی ہے اور اگر اس عورت سے زنا کرے جو عدت متعہ یا عدت بائن یا عدت وفات میں ہے تو اس کے بعد اس سے نکاح کرسکتاہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ ان سے نکاح نہ کرے۔ طلاق رجعی طلاق بائن عدت متعہ اور عدت وفات احکام طلاق میں بیان کی جائیں گی۔
16
اگر بے شوہر عورت سے زنا کرے جو کہ عدت کے ایام نہیں گزار رہی تو اس کے بعد اس سے نکاح کرسکتا ہے البتہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اتنا وقت صبر کرے کہ وہ عورت حیض دیکھ لے اور اس کے بعد اس سے شادی کرے اور یہی حکم ہے اگر اس کے علاوہ کوئی اور اس سے عقد کرنا چاہے۔
17
اگر کسی عورت سے عقد کرے جو کہ کسی کی عدت میں ہو ۔ اب اگر دونوں کو یا ان میں سے کسی کو یہ معلوم ہے کہ عورت کی عدت پوری نہیں ہوئی اور یہ بھی جانتے ہوں کہ عدت کے دنوں میں عورت سے عقد کرنا حرام ہے کہ عورت اس پر حرام ہوجائے گی اگرچہ مرد نے عقد کے بعد اس سے ہمبستری نہ کی ہو۔
18
اگر کسی عورت سے عقد کرے اور بعد میں معلوم ہو کہ وہ عدت میں تھی۔ اگر ان میں سے کوئی بھی نہیں جانتا تھا کہ عورت عدت میں ہے اور یہ بھی انہیں معلوم نہیں تھا کہ عدت میں عورت سے عقد کرنا حرام ہے تو اگر مرد نے اس سے ہمبستری کرلی ہے تو وہ عورت اس پر حرام ہے۔
19
اگر کسی کو معلوم ہے کہ یہ عورت شوہر دار ہے اور اس کے باوجود اس سے شادی کرلے تو اس سے الگ ہوجائے اور اس کے بعد بھی اس سے عقد نہیں کرسکتا۔
20
اگر شوہر دار عورت زنا کرائے تو بھی وہ اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوتی۔ اب اگر وہ توبہ نہ کرے اور اپنے عمل پر باقی رہے تو بہتر یہ ہے کہ شوہر اسے طلاق دیدے البتہ اس کا حق مہر ادا کرے۔