11
اگر کوئی عورت زنا سے حاملہ ہوجائے تو اس کے لئے جائز نہیں کہ حمل کو وہ سقط کرادے۔
|
12
اگر کوئی ایسی عورت سے زنا کرے جو کہ نہ شوہر دار ہے اور نہ کسی کی عدت میں ہے تو اگر بعد میں اس سے نکاح کرلے اور کوئی بچہ ان سے پیدا ہو تو اگر انہیں معلوم نہ ہو کہ نطفہ حلال سے پیدا ہوا ہے یا حرام سے تو وہ بچہ حلال زادہ سمجھا جائے گا۔
|
13
اگر مرد کو یہ معلوم نہ ہو کہ عورت عدت میں ہے اور وہ اس سے شادی کرلے تو اگر عورت کو بھی معلوم نہ ہو اور بچہ ان سے پیدا ہوجائے تو وہ حلال زادہ ہوگا اور شرعاً دونوں کا بیٹا ہے لیکن اگر عورت کو معلوم تھا تو وہ بچہ شرعاً صرف باپ کا ہو گا اور دونوں صورتوں میں ان کا عقد باطل اور وہ ایک دوسرے پر حرام ہوجائیں گے۔
|
14
اگر عورت کہے کہ میں یائسہ ہوں تو اس کی بات قبول نہیں کرنی چاہیے۔ البتہ اگر وہ کہے کہ میں بے شوہر ہوں تو یہاں اس کی بات قبول کی جائے گی۔
|
15
بعد اس کے کہ کسی عورت سے شادی کرلے اگر کوئی شخص کہے کہ یہ عورت شوہر دار ہے اور عورت کہے کہ میں شوہردار نہیں ہوں تو اگر اس کا شوہر دار ہونا شرعاً ثابت نہ ہو تو عورت کی بات قابل قبول ہوگی۔
|
16
اگر کسی مسلمان آزاد اور عقلمند عورت کی ایک بیٹی ہو تو جب تک لڑکی کی عمر نو سال نہیں ہوتی باپ اس لڑکی کو ماں سے جدا نہیں کرسکتا۔
|
17
مستحب ہے کہ جب لڑکی بالغ ہوجائے تو اس کی شادی میں جلدی کی جائے۔ حضرت صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ مرد کی سعادتوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس کی لڑکی اس کے گھر میں حیض نہ دیکھے۔
|
18
اگر عورت حق مہر میں مرد کے ساتھ یوں مصالحت کرے کہ وہ دوسری بیوی نہیں کرے گا تو احتیاط واجب یہ ہے کہ نہ عورت مہر لے اور نہ شوہر دوسری کرے۔
|
19
حرامزادہ اگر شادی کرلے اور بچہ پیدا ہوجائے تو وہ بچہ حلال زادہ ہوگا۔
|
20
اگر مرد روزہ ماہ رمضان میں یا حالت حیض میں اپنی بیوی سے ہمبستری کرے تو گنہ گار ہوگا لیکن اگر بچہ پیدا ہوجائے تو وہ حلال زادہ ہے۔
|