سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

31
اگر وصیت کرے کہ اس کا قرض ادا کریں اور اس کے نماز روزے کے لئے کسی کو اجیر بنائیں اور فلاں مستحب کا م بھی انجام دیں تو اگر یہ وصیت نہ کی ہو کہ یہ چیزیں مال کے تیسرے حصہ سے ادا کی جائیں تو اس کا قرض اصل مال سے دینا چاہئیے اور اگر کچھ مال بچ جائے اور اس کا تیسرا حصہ کافی نہ ہو تو اگر ورثاء اجازت دیدیں تو اس کی وصیت پر عمل کیا جائے اور اگر اجازت نہ دیں تو اس کی نماز، روزہ تیسرے حصے سے ادا کئے جائیں اور اگر کوئی چیز بچ جائے تو معین شدہ مستحب کام میں صرف کی جائے۔
32
اگر کوئی شخص کہے کہ میت نے وصیت کی تھی کہ اتنی رقم مجھے دی جائے تو اگر دو عادل مرد اس کے بیان کی تصدیق کریں یا وہ قسم کھائے اور ایک عادل مرد بھی اس کی بات کی تصدیق کرے یا ایک عادل مرد اور دو عادل عورتیں یا چار عادل عورتیں اس کے بیان کی گواہی دیں تو جتنی مقدار وہ کہتا ہے وہ اسے دینی چاہیے اور اگر ایک عادل عورت گواہی دے تو جتنا وہ شخص مطالبہ کرتا ہے اس کا چوتھا حصہ اسے دیا جائے اور اگر دو عادل عورتیں گواہی دیں تو اس کا آدھا اور اگر تین عادل عورتیں گواہی دیں تو اس کے تین حصے اسے دئے جائیں اور اسی طرح اگر دو مرد کافر ذمی جو اپنے دین میں عادل ہوں اس کے بیان کی تصدیق کریں تو اگر مرنے والا وصیت کرنے پر مجبور تھا اور عادل مرد عورت بھی وصیت کرتے وقت موجود نہ تھے توجس چیز کا مطالبہ کرتا ہے وہ اسے دے دینی چاہیے
33
اگر کوئی شخص کہے کہ میں مرنے والے کی طرف سے وصی ہوں کہ اس کا مال فلاں جگہ صرف کروں یا مرنے والے نے مجھے اپنے بیوی بچوں کا سرپرست قرار دیا ہے تو جب تک دو عادل مرد اس کی بات کی تصدیق نہ کریں اس وقت تک اس کا بیان قابل قبول نہیں ہوگا۔
34
اگر وصیت کرے کہ فلاں چیز فلاں آدمی کو دی جائے اور وہ شخص قبول یا ردّ کرنے سے پہلے مرجائے تو جب تک اس کے ورثاء وصیت کو رد نہ کریں وہ اس چیز کو قبول کرسکتے ہیں، بشرطیکہ وصیت کرنے والا اپنی وصیت سے پھر نہ جائے ورنہ وہ اس چیز کا حق نہیں رکھتے۔