11
مقام پیشاب صرف پانی ہی سے پاک ہوسکتا ہے اور اگر پیشاب کے ختم ہوجانے کے بعد ایک ہی مرتبہ دھویا جائے تو کافی ہے ہاں جنہیں پیشاب مقام مخصوص کے علاوہ کسی اور جگہ سے تا ہے ان کے لئے احتیاط واجب یہ ہے کہ اس جگہ کو دو مرتبہ دھوئیں اور عورت کا حکم بھی مرد جیسا ہے۔
|
12
اگر مقام پاخانہ کو پانی سے دھویا گیا ہو تو کوئی ذرّہ پاخانہ کا باقی نہیں رہنا چاہیئے۔ البتہ رنگ و بو کے باقی رہ جانے میں کوئی حرج نہیں۔ اگر پہلی مرتبہ اس طرح دھولیا گیا ہے کہ پاخانہ کا کوئی ذرّہ باقی نہیں رہا تو دوبارہ دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔
|
13
جب پتھر اور ڈھیلا وغیرہ پاخانہ کو مقام مخصوص سے دور کردیں تو اگرچہ اس مقام کے پاک ہوجانے میں تامّل ہے لیکن اس صورت میں نماز پڑھی جاسکتی ہے اور اگر کوئی چیز اس مقام سے لگ جائے تو وہ نجس نہیں ہوگی۔ چھوٹے چھوٹے ذرّات اور مقام مخصوص کی چپک لچک اشکال نہیں رکھتے۔
|
14
ضروری نہیں کہ پتھر یا کپڑے کے تین ٹکڑوں سے اس جگہ کو پاک کیا جائے بلکہ ایک پتھر یا ایک کپڑے کے تین اطراف کا استعمال بھی کافی ہے بلکہ اگر ایک مرتبہ استعمال کرنے سے پاخانہ برطرف ہوجائے تو کافی ہے ہاں اگر ہڈی گوبر یا ان چیزوں سے کہ جن کا احترام ضروری ہے(جس طرح وہ کاغذ جس پر نام خدا لکھا ہو) محل پاخانہ کو صاف کرے تو بنابر احتیاط واجب نماز نہیں پڑھ سکتا
|
15
اگر شک پیدا ہوجائے کہ میں نے مقام مخصوص کو پاک کیا ہے یا نہیں اگرچہ ہمیشہ پیشاب و پاخانہ کے بعد فوراً استنجائ کرتا رہتا ہو تب بھی طہارت کرنا ضروری ہے۔
|
16
اگر نماز پڑھ لینے کے بعد انسان شک کرے کہ نماز پڑھنے سے پہلے استنجائ کیا تھا یا نہیں تو جو نماز پڑھ چکا ہے وہ تو صحیح ہے البتہ بعد کی نمازوں کے لئے طہارت کرنا پڑے گی۔
|