سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

11
(١٨٧١) گندم، جو، کھجور، کشمش کی زکواۃ جب ادا کردی جائے اب اگر کئی سال اس کے پاس پڑی رہیں تو ان پر زکواۃ نہیں ہوگی۔
12
اگر گندم، جو، خرما اور انگور کو بارش کے پانی سے بھی سیراب کیا جائے اور ڈول وغیرہ سے بھی استفادہ کیا جائے تو اگر اس طرح ہو کہ لوگ کہیں کہ ڈولوں سے سیرابی زیادہ غالب ہے تو اس کا بیسواں حصہ زکٰواۃ ہوگی اور اگر کہیں کہ نہر اور بارش سے سیرابی ہے تو اس کی زکٰواۃ دسواں حصہ ہوگی بلکہ اگر یہ نہ کہیں کہ بارش اور نہر سے سیرابی غلبہ رکھتی ہے ۔ لیکن بارش و نہر سے زیادہ سیراب کیا گیا ہوبہ نسبت ڈول وغیرہ کے پانی کے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ اس کی زکواۃ دسواں حصہ نکالی جائے
13
اگر گندم، جو، خرما اور انگور کو بارش کے پانی سے بھی سیراب کیا جائے اور ڈول وغیرہ سے بھی استفادہ کیا جائے اگر اس طرح ہو کہ کہا جائے کہ اس کو ڈولوں سے سیراب کیا گیا ہے نہ کہ بارش سے تو اس کی زکواۃ بیسواں حصہ ہے اور اگر کہیں کہ اسے بار ش کے پانی سے سیراب کیا گیا ہے تو اس کی زکواۃ دسواں حصہ ہوگی۔
14
اگر شک کرے کہ بارش کے پانی سے سیراب کیا گیا ہے یا ڈول وغیرہ سے تو بیسواں حصہ زکواۃ واجب ہوگی۔
15
اگر گندم، جو، خرما اور انگور نہر اور بارش سے سیراب کئے گئے ہوں اور کنویں وغیرہ کے پانی کی ضرورت باقی نہ ہو لیکن کنویں کے پانی سے بھی سیراب کرلیا جائے اور کنویں کے پانی نے محصولات کی زیادتی میں مدد نہ دی ہو تو ان کی زکواۃ دسواں حصہ ہوگی اور اگر کنویں وغیرہ سے سیراب کیا گیا ہو اور نہر و بارش کے پانی کی ضرورت نہ ہو لیکن اسے نہر و بارش کے پانی سے بھی سیراب کر لیا گیا ہو تو اس کی زکواۃ بیسواں حصہ ہے۔
17
اگر کسی زراعت کو ڈول وغیرہ سے سیراب کریں اور اس زمین میںزراعت کریں جو کہ اس کے پہلو میں ہو کہ وہ اس زمین کی رطوبت سے فائدہ حاصل کرے اور سیراب کرنے کی محتاج نہ ہوتو اس زراعت کی زکواۃ جو ڈول کے ذریعے سیراب کی گئی ہے بیسواں حصہ ہوگی اور وہ زراعت جو اس کے پہلو میں ہے اس کی زکواۃ دسواں حصہ ہوگی۔
18
وہ اخراجات جو گندم، جو، خرما اور انگور کے لئے کئے گئے ہیں تو اگر انہیں منہا کرنے سے پہلے حاصل شدہ زراعت کی مقدار ٤٥ مثقال کم ٢٨٨ من تبریزی ہو تو بقیہ کی زکواۃ اداکرے۔
19
بوتے وقت بیج کی جو قیمت رہی ہو اس کو بھی اخراجات میں شمار کیاجاسکتا ہے۔
20
اگر زمین اور اسباب زراعت یا دونوں میںسے کوئی ایک اس کی اپنی ملکیت ہوں تو ان کا کرایہ اخراجات میں شمار نہیں کرسکتا اور اسی طرح وہ کام جو اس نے خود انجام دئے ہیں یا کسی دوسرے شخص نے مزدوری کے بغیر کئے ہیں ان میں سے کوئی چیز بھی حاصل شدہ زراعت سے منہا نہیں کی جاسکتی ۔
21
اگر انگور یا کھجور کا درخت خریدے تو اس کی قیمت جزو یا اخراجات حساب نہیں ہوگی البتہ اگر خرما یا انگور توڑنے سے پہلے خریدے تو جو رقم ان کے لئے ادا کی گئی ہے وہ اخراجات میں داخل ہوگی۔